جمعہ، 9 اگست، 2019

كيا نكاح پڑهانے والے قاضى صاحب وكيل بن سكتے ہيں؟

0 comments
*🌹كيا نكاح پڑهانے والے قاضى صاحب وكيل بن سكتے ہيں؟🌹*

*فخــرازهـــرگــروپ؛ٹيـلى گـرام لنڪ:*
  t.me/FAKHREAZHARGROUP

*السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ کیا*
*نکاح پڑھانے والا قاضی وکیل بن سکتاہے یا نہیں مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی*
◆ـــــــــــــــــــــ✿💠✿ـــــــــــــــــــــ◆
*وعلیکم السلام ورحمتہ الله وبركاته*

*✍الجـواب بعـون المـلـك الـوهـاب،*

*☪ بلکہ ہونا ہی یہ چاہیے۔ نکاح پڑھانے والا وکالت کریں*

*🔰 صدر الشریعہ ارشاد فرماتے ہیں-*
*یہ جو تمام ہندوستان میں  عام طور پر رواج پڑا ہوا ہے کہ عورت سے ایک شخص اذن (یعنی اجازت)لے کر آتا ہے جسے وکیل کہتے ہیں  ، وہ نکاح پڑھانے والے سے کہہ دیتا ہے میں  فلاں  کا وکیل ہوں  آپ کو اجازت دیتا ہوں  کہ نکاح پڑھا دیجیے۔ یہ طریقہ محض غلط ہے۔ وکیل کو یہ اختیارنہیں  کہ اُس کام کے لیے دوسرے کو وکیل بنا دے، اگر ایسا کیا تو نکاح فضولی ہوا اجازت پر موقوف ہے، اجازت سے پہلے مرد و عورت ہر ایک کو توڑ دینے کا اختیار حاصل ہے*

*♦ بلکہ یوں  چاہیے کہ جو پڑھائے وہ عورت یا اُس کے ولی کا وکیل بنے (یا پھر عورت کا وکیل اس بات کی  بھی اجازت حاصل کرے کہ وہ نکاح پڑھانے کے لیے دوسرے کو وکیل بناسکتا ہے۔) خواہ یہ خود اُس کے پاس جا کر وکالت حاصل کرے یا دوسرا اس کی  وکالت کے لیے اذن لائے کہ فلاں  بن فلاں  بن فلاں  کو تُو نے وکیل کیا کہ وہ تیرا نکاح فلاں  بن فلاں  بن فلاں  سے کر دے۔ عورت کہے ہاں۔*

*📙(حوالہ بہار شریعت، جلد دوم حصہ ہفتم، نکاح کے بیان میں)*

*🌹والله تعالى اعلم بالصواب،🌹*
◆ـــــــــــــــــــــ✿💠✿ـــــــــــــــــــــ◆
*✍ازقلـــم:- ابــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، رکـن شـوریٰ سـنــــی تبـــلیــغـــی مشـــن، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*بتاريخ، ❸ رَجَبُ الْمُرَجَّبْ ٠۴۴١؁ھ*
*🔹فخــر ازهـــر گـروپ؛🔹*
*رابطہ؛ 9167698708*
◆ـــــــــــــــــــــ✿💠✿ـــــــــــــــــــــ◆
*المشتــــہر؛*
*منجانب؛ منتظمين فخـر ازهــر گروپ؛ اسيـر تاج الشريعه غـلام احمـد رضـا قـادرى يـوپـى انڈيا؛*
◆ـــــــــــــــــــــ✿💠✿ـــــــــــــــــــــ◆


0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔