جمعہ، 9 اگست، 2019

وضو میں چار فرائض کیوں ہیں ؟

0 comments
*🌹وضو میں چار فرائض کیوں ہیں ؟🌹*

*☪فخـــرازهــــرگــروپ؛*
🔑 *ٹيلى گرام لنڪ* : t.me/FAKHREAZHARGROUP

السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین 
کی وضو میں چار فرائض کیوں ہیں 
مقصود بیان فرمائیں مع دلیل کے
اــــــــــــــــ🔹⭕🔹ــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ الله وبركاته*
*الجواب بعون الملك الوہاب:*

وضو کے چار فرض احناف کا مذھب ہے ، یعنی فقہ حنفی کے مطابق وضو میں چار کام فرض ہیں ،
ان کے مطابق یہ چار کام چونکہ قرآن حکیم سے ثابت ہیں ، اسلئے یہ تو فرض ہیں ، اور ان چار کے علاوہ وضو کی باقی چیزیں فرض نہیں کیونکہ وہ قرآن کی طرح قطعی طور پر ثابت نہیں ، بلکہ ظنی طور پر ثابت ہیں یعنی احادیث سے ثابت ہیں جو قطعی الثبوت نہیں ، یعنی ان کے ثبوت میں یقین کا اعلی درجہ حاصل نہیں،

*قال الله تعالى في القرآن الکریم:* 
*(يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا قُمْتُمْ اِلَى الصَّلٰوةِ فَاغْسِلُوْا وُجُوْهَكُمْ وَ اَيْدِيَكُمْ اِلَى الْمَرَافِقِ وَ امْسَحُوْا بِرُءُوْسِكُمْ وَ اَرْجُلَكُمْ اِلَى الْكَعْبَيْنِ*
*📖( پ۶، المآئدۃ: ۶۔)* 

یعنی اے ایمان والو جب تم نماز پڑھنے کا ارادہ کرو (اور وضو نہ ہو) تو اپنے مونھ اور کُہنیوں   تک ہاتھوں   کو دھوؤ اور سروں کا مسح کرو اور ٹخنوں تک پاؤں دھوؤ۔

تو اس آیہ سے تین اعضاء کو دھونا اور سر کا مسح کرنا فرض ثابت ہوا 

*📘مزید جانکاری کے لیے بہار شریعت، جلد اول حصہ دوم وضو کا بیان اور دیگر ائمہ کے فقہ کے کتب ملاحظہ فرمائیں*

اور تمام فقہاء احناف کا یہ قول ہے، تو اس میں چوں چاں کی حاجت نہیں

*والله تعالى اعلم بالصواب*
اــــــــــــــــ🔹⭕🔹ــــــــــــــــ
*✍ازقلـــــــم:۔ ابــو حـــنـــیـــفـــہ مـــحـــمـــد اکــــبــــر اشـــرفـــی رضـــوی، رکـــن شـــوریٰ ســـنــــی تــــبــــلیــــغـــی مـــشـــن، مانـــخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*بتاريخ، ٢١ جُمادَى الاٰخِر ٠۴۴١؁ھ*
*🔹فخــر ازهـــر گـروپ؛🔹*
*رابطہ؛ 9167698708*
اــــــــــــــــ🔹⭕🔹ــــــــــــــــ
*المشتــــہر؛*
*منجانب؛ منتظمين فخـــر ازهــــر گروپ؛ اسيـر تاج الشريعه غـلام احمـد رضـا قـادرى يـوپـى انڈيا؛*
اــــــــــــــــ🔹⭕🔹ــــــــــــــــ


0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔