ہفتہ، 10 اگست، 2019

حیض کی مدت شرعاً کتنی ہیں؟

0 comments
✨ *_حیض کی مدت شرعاً کتنی ہیں؟_*💫

❉ ❉ ❉ ❉ ❉ ﴾ ﷽ ﴿ ❉ ❉ ❉ ❉ ❉ 
السلام عليكم ورحمۃ اللہ 
ابو بھائی اللہ اپ کو جلد شفا بخشے آمین 
میرا سوال ہے میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ شریعت میں حیض کے کتنے دن ہے دس دن ہے ? مطلب شریعت نے کتنے دن بیان کی ہے؟ 
*سائلہ: کنیز فاطمہ*
❉ ❉ ❉ ❉ ❉ ﴾ الجواب ﴿ ❉ ❉ ❉ ❉ ❉ 

*وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ ، آمین ثم آمین* 

پہلے حیض کی تعریف ملاحظہ ہو: بالغہ عورت کے آگے کے مقام سے جو خون عادی طور پر نکلتا ہے اور بیماری یا بچہ پیدا ہونے کے سبب سے نہ ہو، اُسے حَیض کہتے ہیں اور بیماری سے ہو تو اِستحاضہ اور بچہ ہونے کے بعد ہو تو نِفاس کہتے ہیں حَیض کی مدت کم سے کم تین دن تین راتیں یعنی پورے 72 گھنٹے، ایک منٹ بھی اگر کم ہے تو حَیض نہیں اور زِیادہ سے زِیادہ دس دن دس راتیں ہیں۔ 72 گھنٹے سے ذرا بھی پہلے ختم ہو جائے تو حَیض نہیں بلکہ اِستحاضہ ہے ہاں اگر کرن چمکی تھی کہ شروع ہوا اور تین دن تین راتیں پوری ہو کر کرن چمکنے ہی کے وقت ختم ہوا تو حَیض ہے اگرچہ دن بڑھنے کے زمانہ میں طلوع روز بروز پہلے اور غروب بعد کو ہوتا رہے گا اور دن چھوٹے ہونے کے زمانہ میں آفتاب کا نکلنا بعد کو اور ڈوبنا پہلے ہوتا رہے گا جس کی وجہ سے ان تین دن رات کی مقدار 72 گھنٹے ہونا ضروری نہیں مگر عین طلوع سے طلوع اور غروب سے غروب تک ضرور ایک دن رات ہے ان کے ماسوا اگر اَور کسی وقت شروع ہوا تو وہی 24 گھنٹے پورے کاایک دن رات لیا جائے گا
*مثلاً آج صبح کو ٹھیک نو بجے شروع ہوا اور اس وقت پورا پہردن چڑھا تھا تو کل ٹھیک نو بجے ایک دن رات ہو گا اگرچہ ابھی پورا پہربھردن نہ آیا، جب کہ آج کا طلوع کل کے طلوع سے بعد ہو، یا پہر بھر سے زِیادہ دن آگیا ہوجب کہ آج کا طلوع کل کے طلوع سے پہلے ہو*
 دس رات دن سے کچھ بھی زِیادہ خون آیا تو اگر یہ حَیض پہلی مرتبہ اسے آیاہے تو دس دن تک حَیض ہے بعد کا اِستحاضہ اور اگر پہلے اُسے حَیض آچکے ہیں اور عادت دس دن سے کم کی تھی تو عادت سے جتنا زِیادہ ہو اِستحاضہ ہے۔ 
اسے یوں سمجھو کہ اس کو پانچ دن کی عادت تھی اب آیا دس دن تو کل حَیض ہے اور بارہ دن آیا تو پانچ دن حَیض کے باقی سات دن اِستحاضہ کے اور ایک حالت مقرر نہ تھی بلکہ کبھی چار دن کبھی پانچ دن تو پچھلی بار جتنے دن تھے وہی اب بھی حَیض کے ہیں باقی اِستحاضہ 
*یہ ضروری نہیں کہ مدت میں ہر وقت خون جاری رہے جب ہی حَیض ہو بلکہ اگر بعض بعض وقت بھی آئے جب بھی حَیض ہے*
مزید جانیئے: کم سے کم نوبرس کی عمر سے حَیض شروع ہو گا اور انتہائی عمر حَیض آنے کی پچپن سال ہے۔ اس عمر والی عورت کو آئسہ اور اس عمر کو سن ایاس کہتے ہیں، نو برس کی عمر سے پیشتر جو خون آئے اِستحاضہ ہے۔ یوہیں پچپن سال کی عمر کے بعد جو خون آئے، ہاں پچھلی صورت میں اگر خالص خون آئے یا جیسا پہلے آتا تھا اسی رنگ کا آیا تو حَیض ہے اور حمل والی کو جو خون آیا اِستحاضہ ہے۔ یوہیں بچہ ہوتے وقت جو خون آیا اور ابھی آدھے سے زِیادہ بچہ باہر نہیں نکلا وہ اِستحاضہ ہے
 *دو حَیضوں کے درمیان کم سے کم پورے پندرہ دن کا فاصلہ ضروری ہے یوہیں نِفاس و حَیض کے درمیان بھی پندرہ دن کا فاصلہ ضروری ہے تو اگر نِفاس ختم ہونے کے بعد پندرہ دن پورے نہ ہوئے تھے کہ خون آیا تو یہ اِستحاضہ ہے۔*

*(📕بہار شریعت جلد اول،حصہ دوم،حیض کا بیان)*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
           *واللہ اعلم ورسوله اعلم* ﷻ و ﷺ
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*✍ازقلـــم:-اسیـــر حضـــور اشـــرف العــلــمـاء ابـــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*مورخہ، ۲۰۱۶*
*♦ذہنی آزمائش (خواتین گروپ) ؛♦*
 *رابطہ؛ 9167698708*

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔