پیر، 26 اگست، 2019

ڈھول بجانا کیسا ہے؟

0 comments
*🌹ڈھول بجانا شرعاً کیسا ھے؟🌹*

https://abuhaneefamuhammadakbarashrafirazvi.blogspot.com

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
حضرت سوال یہ ہے کہ ڈھول بجانا جائز ہے یا ناجائز قرآن و حديث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں
*🌹سائل🌹گمنام*

◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ* 

*الجواب"* ڈھول بجانا سخت ناجائز و حرام ہے،
قال اللہ تعالی فی القرآن المجید:
{"وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْتَرِیْ لَهْوَ الْحَدِیْثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ بِغَیْرِ عِلْمٍ ،وَّ یَتَّخِذَهَا هُزُوًا اُولٰٓىٕكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِیْنٌ"}
*(سورہ لقمان /۶)*

*ترجمہ:* اور کچھ لوگ کھیل کی باتیں خریدتے ہیں تاکہ بغیر سمجھے الله کی راہ سے بہکادیں اور انہیں ہنسی مذاق بنالیں ۔ان کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔

*’’لَهْوَ الْحَدِیْثِ‘‘ کی وضاحت:*
لَہْو یعنی کھیل ہر اس باطل کو کہتے ہیں جو آدمی کو نیکی سے اور کام کی باتوں سے غفلت میں ڈالے۔ اس میں بے مقصد و بے اصل اور جھوٹے قصے، کہانیاں اور افسانے ،جادو،ناجائز لطیفے اور *گانا بجانا* وغیرہ سب داخل ہے۔
اِس قسم کے آلات ِ لَہْو و لَعِب کوبیچنا بھی منع ہے اور خریدنا بھی ناجائز ، کیونکہ یہ آیت ان خریداروں کی برائی بیان کرنے کے بارے میں ہی اتری ہے۔
اسی طرح ناجائز ناول، گندے رسالے ، سینما کے ٹکٹ، تماشے وغیرہ کے اسباب سب کی خرید و فروخت منع ہے کہ یہ تمام’’لَهْوَ الْحَدِیْثِ‘‘یا ان کے ذرائع ہیں

اس آیت سے علمائے کرام نے گانے بجانے، ڈھول بجانے کی حرمت پر استدلال فرمائیں ہیں، 
*📗(تفسیر صراط الجنان سورہ لقمان آیت نمبر ۶)* 

*مزید معلومات کے لیے فتاویٰ رضویہ چوبیسویں جلد ص ۷۸ تا ۸۵ ملاحظہ فرمائیں*

*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب؛*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*✍ازقلـــم:-اسیـــر حضـــور اشـــرف العــلــمـاء ابـــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*مورخہ، ٢٤ ذوالحجتہ الحرام ٠۴۴١؁ھ*
*♦المباحثة العلمية گروپ؛♦*
 *رابطہ؛ 9167698708*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*المشتــہر؛* 
*اسيــرتـاج الشـر يعــه خـاكسـار*
*غــــلام احمــــد رضــــا نــــــورى*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔