*🌹شادی میں سہرا پہننا کیسا؟🌹*
https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
علمائے کرام کے بارگاہ میں ایک سوال ہے کہ شادی میں جو سہرا سر پر باندھا جاتا ہے اس کے تعلق سے دیوبندی اعتراض کرتے ہیں کہ سہرا کا کوئی ثبوت نہیں
لہذا اس کا جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی
وعلیکم السلام
*🌹سائل محمد افتخار عالم🌹*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
سرورا شاہا کریمہ دستگیرا اشرفا
حرمت روح پیمبر اک نظر کن سوئے ما
سرورا شاہا کریمہ دستگیرا اشرفا
*الجواب بعون الملک الوھاب*
صورت مسئولہ میں خالص پھول🌺🌹🌷 کا سہرا باندھنا پہننا بالکل جائز ہے یہ بات درست ہے کہ نبی ﷺ نے سہرا نہیں باندھے، نہ پڑھنے میں آیا ہے نہ سننے میں
البتہ ' نبیﷺ نے سہرا نہیں پہنے اسکا یہ مطلب نہیں کہ ناجائز ہے
نبی ﷺ و صحابہ کرام رضی اللہ عنہم یا تابعین تبع تابعین رحمۃاللہ علیہم کا کسی کام کا نہیں کرنا عدم جواز کی دلیل نہیں ہے، دیوبندی وہابی عوام کو یہ بات کہہ کہہ کر دھوکا دیتے ہیں کہ فلاں کام نبی ﷺ نے نہیں کیا فلاں کام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے نہیں کیا اس لئے فلاں کام جائز نہیں،
یہ سراسر غلط ہے،
اصل میں شریعت مطہرہ کے قوانین کے مطابق، دلیل تو وہ دینگے جو عدم جواز کے قائل ہیں،
📃کیونکہ : *'' الاصل فی الاشیاء الاباحۃ''*
یعنی اشیاء میں اصل ان کا جائز ہونا ہے۔اس قاعدہ کا مطلب یہ ہے کہ تمام اشیاء واعمال مباح ہیں اور جب تک کسی شے کے بارے میں حرمت و ممنوعیت کی دلیل نہ ہو اسے ممنوع وحرام نہیں کہا جاسکتا۔اب اس اصول کا استخراج علماء وفقہاء نے جن نصوص سے کیا ہے ان میں سے بعض یہ ہیں:
📄قرآن کریم میں ہے:
*(1قل لا اجد فی ما اوحی الی محرما )*
*(2قل تعالوا اتل ما حرم ربکم علیکم )*
*(3 وما اتىکم الرسول فخذوہ وما نہىکم عنہ فانتہوا )*
*[📔الانعام: 145]*
*[📗الانعام: 151]*
*[📕الحشر: 7]*
👌🏻ان آیات سے معلوم ہوا کہ جس کے بارے میں حرمت کی دلیل نہ ہو وہ جائز ومباح ہے نیز جس چیز سے منع کیا جائے وہی ممنوع ہے اور جس سے منع نہ کیا جائے یا جس کے بارے ممنوعیت کی دلیل نہ ملے وہ مباح و حلال ہے۔اسی طرح بہت سی احادیث سے بھی اس قاعدے کا استنباط واستخراج ہوتا ہے۔
*("اصول الشاشی )*
📌لہذا تمام دیوبندی وہابی سے گزارش ہے کہ عوام کے آنکھوں میں دھول نہ۔۔۔ انہیں دھوکیں میں نہ ڈالیں، گمراہ نہ کریں، جس طرح خود گمراہ ہو چکے ہیں۔۔
جو نہیں جاننے والے ہیں ان سے نہ الجھیں، آپ لوگوں کو کسی مسئلے پر گفتگو کرنی ہو تو ہمارے علمائے اسلام سے رابطہ کریں،
"بیماریِ جہل کی شفاء عُلَماء سے دریافت کرنا ہے“
📃 قال اللہ تعالی فی القرآن المجید،
*فَسْــئـلُوْۤا اَهْلَ الذِّكْرِ اِنْ كُنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ*
*(📘پ۱۴، النحل : ۴۳)*
ترجَمۂ کنز الایمان : تو اے لوگوں عِلْم والوں سے پوچھو اگر تمہیں عِلْم نہیں ۔
"عالم" زمین میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی دلیل و حجت ہے تو جس نے "عالم" میں عیب نکالا وہ ہلاک ہوگیا
بیشک زمین پر عُلَماء کی مثال ان ستاروں کی طرح ہے جن سے کائنات کی تاریکیوں میں رَہْنُمائی حاصل کی جاتی ہے تو جب ستارے ماند پڑ جائیں تو قریب ہے کہ ہدایت یافتہ لوگ گمراہ ہو جائیں
آیتِ کریمہ اور اسکی تفسیر سے عُلَماء کا مقام و مرتبہ معلوم ہوتا ہے کیونکہ لوگوں کے مسائل حل کرنے کیلئے ان مبارک ہستیوں کو مَرْجَعِ خَلَائِق اور دین کے عظیم رَہْنُما کی حیثیت دی گئی ہے تفسیر کی متعدد کتابوں میں لکھا ہے کہ اس آیتِ کریمہ میں اشارہ ہے کہ جو مسائل معلوم نہ ہو ان کے لئے عُلمائے کرام کی بارگاہ میں حاضر ہونا واجب ہے ـ
*🌹واللّٰه تعالیٰ اعلم 🌹*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*شرف قلم: اسیر حضور اشرف العلماء (علیہ الرحمہ) ابو حنیفہ محمد اکبر اشرفی رضوی، مانخورد ممبئی*
*🗓 ۱۲ فروری ۲۰۲۰ ء مطابق ۱۷ جمادی الآخر ۱۴۴۱ ھ بروز اتوار*
*رابطہ* https://wa.me/+919167698708
*✅الجواب صحیح وصواب حضرت مولانا محمد امین قادری رضوی صاحب قبلہ دیوان بازار مراداباد یوپی*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غـوث وخـواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یار علوی بہرائچ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔