*اسلام علیکم ورحمتہ
اللہ وبرکاتہ
*جی ہمارا سوال یہ ہے کہ*
*استحاضہ میں نماز کس طرح ادا کریں'*
*استحاضہ میں جو خون آتا ہے*
*کپڑوں پر اگر لگ جائے تو کپڑے ناپاک ہو گے یا نہیں کیا حکم کپڑے تبدیل کر کے نماز اداکرنا ے یا نہیں*
◆ـــــــــــــــــ▪💙▪ــــــــــــــــــ◆
*وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ*
*✍الجـواب بعـون المـلـک الـوھـاب؛*
*🔰 اِستحاضہ اگر اس حد تک پہنچ گیا کہ اس کو اتنی مہلت نہیں ملتی کہ وُضو کرکے فرض نماز ادا کر سکے تو نماز کا پورا ایک وقت شروع سے آخر تک اسی حالت میں گزر جانے پر اس کو معذور کہا جائیگا ،ایک وُضو سے اس وقت میں جتنی نمازیں چاہے پڑھے، خون آنے سے اس کا وضو نہ جائے گا۔*
*♦ اگر کپڑا وغیرہ رکھ کر اتنی دیر تک خون روک سکتی ہے کہ وُضو کرکے فرض پڑھ لے توعذر ثابت نہ ہوگا*
*معذورکا وُضو اس چیز سے نہیں جاتا جس کے سبب معذور ہے،ہاں اگر کوئی دوسری چیز وُضو توڑنے والی پائی گئی تو وُضو جاتا رہا۔ مثلاً جس کو قطرے کا مرض ہے، ہوا نکلنے سے اس کا وُضو جاتا رہے گا اور جس کو ہوا نکلنے کا مرض ہے، قطرے سے وُضو جاتا رہے گا۔*
*💠 معذور کو ایسا عذر ہے جس کے سبب کپڑے نجس ہو جاتے ہیں تو اگر ایک درم سے زِیادہ نجس ہو گیا اور جانتا ہے کہ اتنا موقع ہے کہ اسے دھو کر پاک کپڑوں سے نماز پڑھ لوں گا تو دھو کر نماز پڑھنا فرض ہے اوراگر جانتا ہے کہ نماز پڑھتے پڑھتے پھر اتنا ہی نجس ہو جائے گا تو دھونا ضروری نہیں اُسی سے پڑھے اگرچہ مصلیٰ بھی آلودہ ہو جائے کچھ حَرَج نہیں اور اگر درہم کے برابر ہے تو پہلی صورت میں دھونا واجب اور درہم سے کم ہے تو سنّت اور دوسری صورت میں مطلقاً نہ دھونے میں کوئی حَرَج نہیں ۔*
*🔰 اِستحاضہ والی اگر غُسل کرکے ظہر کی نماز آخر وقت میں اورعصر کی وُضو کرکے اول وقت میں اور مغرب کی غُسل کرکے آخر وقت میں اور عشاء کی وُضو کرکے اوّل وقت میں پڑھے اور فجر کی بھی غُسل کرکے پڑھے تو بہتر ہے اور عجب نہیں کہ یہ ادب جو حدیث میں ارشاد ہوا ہے اس کی رعایت کی برکت سے اس کے مرض کو بھی فا ئدہ پہنچے۔*
*(📘بہار شریعت، جلد اول، حصہ دوم، استحاضہ کے احکام)*
*والله اعلم ورسولہ اعلم عزوجل و صلی اللہ علیہ وسلم؛*
◆ـــــــــــــــــ▪💙▪ــــــــــــــــــ◆
*✍ازقلـــم:- ابــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*بتاريخ، ⑭ رَجَبُ الْمُرَجَّبْ ٠۴۴١ھ*
*رابطہ؛ 9167698708*
◆ـــــــــــــــــ▪💙▪ــــــــــــــــــ◆
*المشتــــہر؛*
*اسيـر تاج الشريعه غـلام احمـد رضـا قـادرى يـوپـى انڈيا؛*
◆ـــــــــــــــــ▪💙▪ــــــــــــــــــ◆
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔