جمعہ، 9 اگست، 2019

کون ایسی صورت ہے جو روزہ توڑنے سے قضا اور کفارہ دونوں لازم آئے گا؟

0 comments

*🌹کون ایسی صورت ہے جو روزہ توڑ نے سے قضا اور کفارہ دونوں لازم آئے گا🌹*

روزہ توڑنے کی کوئ ایک صورت ایسی بتائیں جس سے قضا اور کفارہ دونوں ادا کرنے ہوں

*🍇سـائـل محمد توحیــد عالم🍇* 
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*✍السلام عليكم، الجواب بعون الملک الوہاب*

*(بہت باتیں ہیں مختصر ملاحظہ فرمائیں)* 

_*📄رمضان میں روزہ دار مکلف مقیم نے کہ ادائے روزہ رمضان کی نیت سے روزہ رکھا اور کسی آدمی کے ساتھ جو قابل شہوت ہے، اس کے آگے یا پیچھے کے مقام میں جماع کیا، انزال ہوا ہو یا نہیں یا اس روزہ دار کے ساتھ جماع کیا گیا یا کوئی غذا یا دوا کھائی یا پانی پیا یا کوئی چیز لذت کے لیے کھائی یا پی، یا کوئی ایسا فعل کیا، جس سے افطار کا گمان نہ ہوتا ہو اور اس نے گمان کر لیا کہ روزہ جاتا رہا(یعنی اس نے سوچا روزہ ٹوٹ گیا ) پھر قصدا کھا پی لیا،*_

*مثلا*>
  *_📃فصد یا پچھنا لیا ،یا سرمہ لگایا ،یا جانور سے وطی کی ،یا عورت کو چھوا، یا بوسہ لیا، یا ساتھ لٹایا، یا مباشرت فاحشہ کی، مگر ان سب صورتوں میں انزال نہ ہوا، یا پاخانہ کے مقام میں خشک انگلی رکھی، اب ان افعال کے بعد قصدا کھا لیا۔ تو ان سب صورتوں میں روزہ کی قضا اور کفارہ دونوں لازم ہیں_*

*حوالہ📙بہار شریعت حصہ پنجم ، ان صورتوں کا بیان جس میں کفارہ بھی لازم ہے*

_*📖 تیل لگایا یا غیبت کی پھر یہ گمان کر لیا کہ روزہ جاتا رہا یا کسی عالم ہی نے روزہ جانے کا فتوی دے دیا، اب اس نے کھا پی لیا جب بھی کفارہ لازم ہے*_

*📕بحوالہ >''الدرالمختار''، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ، ج۳، ص۴۴۶ حوالہ>بہار شریعت حصہ پنجم ، ان صورتوں کا بیان جس میں کفارہ بھی لازم ہے*

_*🏷 تل یا تل کے برابر کھانے کی کوئی چیز باہر سے مونھ میں ڈال کر بغیر چبائے نگل گیا تو روزہ گیا اور کفارہ واجب ہے*_

*📘بحوالہ >''الدرالمختار''، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ، ج۳،ص ۴۵۴ حوالہ>بہار شریعت حصہ پنجم ، ان صورتوں کا بیان جس میں کفارہ بھی لازم ہے*

*اب یہ جائیے* 

_*📃روزہ توڑنے کا کفارہ یہ ہے کہ ممکن ہو تو ایک رقبہ یعنی باندی یا غلام آزاد کرے اور یہ نہ کر سکے مثلا اس کے پاس نہ لونڈی غلام ہے، نہ اتنا مال کہ خریدے یا مال تو ہے مگر رقبہ میسر نہیں جیسے آج کل یہاں ہندوستان میں، تو پے درپے ساٹھ روزے رکھے، یہ بھی نہ کرسکے تو ساٹھ ۶۰ مساکین کو بھر بھر پیٹ دونوں وقت کھانا کھلائے اور روزے کی صورت میں اگر درمیان میں ایک دن کا بھی چھوٹ گیا تو اب سے ساٹھ ۶۰ روزے رکھے، پہلے کے روزے محسوب نہ ہوں گے اگرچہ انسٹھ ۵۹ رکھ چکا تھا، اگرچہ بیماری وغیرہ کسی عذر کے سبب چھوٹا ہو، مگر عورت کوحیض آجائے تو حیض کی وجہ سے جتنے ناغے ہوئے یہ ناغے نہیں شمار کیے جائیں گے یعنی پہلے کے روزے اور حیض کے بعد والے دونوں مل کر ساٹھ ۶۰ ہو جانے سے کفارہ ادا ہوجائے گا۔*_

*📘بحوالہ>''ردالمحتار''، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ، مطلب في الکفارۃ، ج۳، ص۴۴۷ حوالہ>بہار شریعت حصہ پنجم ، ان صورتوں کا بیان جس میں کفارہ بھی لازم ہے*

*📄نوٹ> لونڈی، غلام والا معاملہ تو اب رہا نہیں، تو پے در پے یعنی بیچ میں بنا چھوڑے ساٹھ روزے رکھنا ہے، اس پر قادر نہیں تو ساٹھ مساکین کو پیٹ بھر دو ٹائم کا کھانا کھلانا ہیں، اور سنیے ایک روزہ وہ بھی قضا کرنا ہے جس کے توڑنے پر کفارہ ادا کرنے کی زحمت اٹھا رہے ہو*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*📝کتبہ: ابو حنیفہ محمد اکبر اشرفی رضوی، مانخورد ممبئی*
*📱9167698708*

ـــــــــــــــــــــــ
*📝المشتہـــــــر محـــــمد امتیــــازالقــــادری* 
ـــــــــــــــــــــــــ
*آپ کاسوال ہماراجواب گروپ8808819316*


0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔