*🌹سوتيلى ماں كے ساتھ زنا كرنے والے پر شرعاً كيا حكم هےــ؟🌹*
ـــــــــــــــــــــ
*فخـــرازهــــرگــروپ؛*
🔑 *ٹيلى گرام لنڪ* : t.me/FAKHREAZHARGROUP
ـــــــــــــــــــــ
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
🔏✒سوال۔کیافرماتے ہیں علماےدین ومفتیان شرع متین مسٸلہ ذیل میں کہ
زید اپنی سوتیلی ماں کے ساتھ زنا کرتا ہے ۔اور اس بات کواس کے گھروالےسب جانتے ہیں یہاں تک کہ اس کا باپ بھی ساتھ ہی ساتھ گاٶں والے بھی۔پھربھی زیداس فعل سے باز نہیں آتا ۔اور زید کی شادی بھی ہوگٸ ہے پھر بھی وہ باز نہیں آرہاہے۔
نیز زید کی سوتیلی ماں بھی اس سے بےحد خوش رہتی ہیں ۔
تو آیا شریعت مطہرہ میں زیدپر شرعی حکم کیا عاٸدہوگا ؟
زید کے نکاح پر کچھ اثرپڑےگا یا نہیں؟ بحوالہ ارقام کی جاے۔
آپ کا خادم فقیر تسنیم رضوی مقام کولکاتا بنگال۔
اــــــــــــــــ🔹⭕🔹ــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته*
*الجواب بعون الملك الوهاب:*
استغفر اللہ
اشد حرام ہے
*(وَلاَ تَنكِحُواْ مَا نَكَحَ آبَاؤُكُم مِّنَ النِّسَاءِ)*
کے تحت زید پر پہلے سے ہی حرام تھی
زنا کرکے اور حرام، اشد حرام
*(العیاذ باللہ)*
اسلامی قانون ہوتا تب کوئی قانون نافذ ہوتا
اب یہ کرے کہ سبھی رشتہ دار گاؤں والے
ان دونوں سے حتی کہ زید کے
باپ سے بھی (جس کو سب کچھ پتہ ہے لیکن کوئی قدم نہیں ٹھایا) سلام کلام طعام سب بند کرے
ان کے ساتھ کسی قسم کا رشتہ نا رکھیں، نا انکی دعوت قبول کریں نا دعوت دیں
ان کا بائیکاٹ کریں
اللہ و رسول کے لئے
ان سے بیزاری کا اظہار کریں
تاکہ *" انما الاعمال بالنیات "* کے تحت آپکو ثواب بھی ملے
تب تک جب تک سچے دل سے یہ لوگ توبہ کرکے راہ راست پر نا آجائیں
بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
اور دوسری بات یہ کہ زید کے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑا
زید کی بیوی زید پر حلال ہے
تیسری بات یہ
کہ زید جس سوتیلی ماں سے زنا کررہا تھا وہ اب اس کے باپ پر بھی دائمی حرام ہوگئی......بیٹے کی مؤطوۂ ہوجانے کی وجہ سے
اور زید سے بھی نکاح نہیں ہو سکتا جیسے کہ فرمان باری تعالیٰ ہے
*("وَلاَ تَنكِحُواْ مَا نَكَحَ آبَاؤُكُم مِّنَ النِّسَاءِ")*
"زید پر باپ کی مؤطوۂ ہونے کی وجہ سے زید پر دائمی حرام ہے
*(📘مزید معلومات کے لئے بہار شریعت دوسری جلد آٹھواں حصہ نکاح کا بیان میں، حرمت نسب و حرمت مصاہرت ملاحظہ فرمائیے )*
*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب*
اــــــــــــــــ🔹⭕🔹ــــــــــــــــ
*✍ازقلـــــــم:۔ ابــو حـــنـــیـــفـــہ مـــحـــمـــد اکــــبــــر اشـــرفـــی رضـــوی، رکـــن شـــوریٰ ســـنــــی تــــبــــلیــــغـــی مـــشـــن، مانـــخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*بتاريخ، ❻ جُمادَى الاٰخِر ٠۴۴١ھ*
*🔹فخــر ازهـــر گـروپ؛🔹*
*رابطہ؛ 9167698708*
اــــــــــــــــ🔹⭕🔹ــــــــــــــــ
*✅الجواب صحيح والمجيب نجيح*
*حضرت علامہ مفتى محمد عبدالوهاب رضوى اشرفى صاحب قبلہ مد ظلہ العالى والنورانى احمد آباد گجرات*
اــــــــــــــــ🔹⭕🔹ــــــــــــــــ
*المشتــــہر؛*
*منجانب؛ منتظمين فخـــر ازهــــر گروپ؛ اسيـر تاج الشريعه غـلام احمـد رضـا قـادرى يـوپـى انڈيا؛*
اــــــــــــــــ🔹⭕🔹ــــــــــــ
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔