*اَلصَّــلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُوْلَ اللّٰه ﷺ*
* * * * * * * *人* * * * * * *
*.-:''''''"''";-.*
(*(*(*|*)*)*)
*║∩∩∩∩∩∩∩∩∩║*
*🔵 سنی تبلیغی مشن 🔵*
*•┈┈┈┈┈ •• ✦ ✿ ✦ •• ┈┈┈┈┈•*
*🌹قبر پر اذان دینا کیسا ہے؟🌹*
السلام علیکم علمائے کرام کی بارگاہ میں اک سوال عرض کرتا ہوں.
قبر پر اذان دینا کیسا ہے. بہت لوگ کہتے ہے اسکا ثبوت کہیں نہیں ہے. برائے کرم حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں کرم ہوگا.
اور اسپے کوئی کتاب ہو تو سینڈ کرے میرے پرسنل پے
اــــــــــــــــ🔹⭕🔹ــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته*
*الجواب بعون المک الوھاب:*
دفن کے بعد قبر پر اذان دیناجائز و مستحسن ہے ۔
قبر پر اذان دینے کا جواز یقینی ہے کیونکہ شریعتِ مطہر ہ نے اس سے منع نہیں فرمایا اور جس کام سے شرع مطہرہ منع نہ فرما ئے اصلا ً ممنوع نہیں ہوسکتا۔
نیز احادیث سے ثابت ہے کہ جب مُردے کو قبر میں اتارنے کے بعد منکر نکیر ا س کے پاس آکرسوالات کرتے ہیں تو شیطان جوکہ انسان کا اَزَلی دشمن ہے، مسلمان کو بہکانے کیلئے وہاں بھی آپہنچتا ہے اور یہ بات بھی احادیث سے ثابت ہے کہ شیطان قبر میں آتا اور مسلمان کو سوالات کے جواب دینے میں پریشانی میں مبتلا کرتا ہے تاکہ یہ سوالات کے جوابات نہ دے کر خائب و خاسِر ہو اور جب اذان دی جاتی ہے تو شیطان بھا گ کھڑا ہوتا ہے۔
چُنانچہ روایت میں ہے:’’جب مُردے سے سوال ہوتا ہے کہ تیرا رب کون ہے؟
شیطان اس پر ظاہر ہوتا ہے اور اپنی طرف اشارہ کرتا ہے یعنی میں تیرا رب ہوں۔‘‘
اس لئے حکم آیا کہ میّت کیلئے جواب میں ثابت قدم رہنے کی دعا کریں۔
اور یہ اَمر بھی احادیثِ صحیحہ سے ثابت ہے کہ اذان دینے سے شیطان بھاگتا ہے جونہی اذان کی آواز اس کے کان میں پڑتی ہے جس جگہ اذان دی جارہی ہو وہاں سے کوسوں دور بھاگ جاتا ہے چُنانچہ
صحیح مسلم میں جابر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی کہ حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰ لِہٖ وَسَلَّم فرماتے ہیں:
’’شیطان جب اذان سنتا ہے اتنی دور بھاگتا ہے جیسے روحا۔‘‘
اور روحا مدینہ سے ۳۶میل کے فاصلہ پر ہے۔
*(📘صحیح مسلم،کتاب الصلاة،باب فضل الاذان وھرب ...الخ، ص۲۰۴،حدیث:۳۸۸)*
اور بھی ایسا نہیں کہ اذان نماز کے ساتھ خاص ہے ۔
بعض لوگوں کواذانِ قبر کے ناجائز ہونے کا شیطانی وَسْوَسَہ شاید اس بنا پر آتا ہے کہ لوگ اذان کو نماز کے ساتھ خاص سمجھتے ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہے بلکہ شریعتِ مطہرہ نے نماز کے علاوہ کثیرمقامات پر اذان کو مستحسن جانا ہے جیسے نو مولود کے کان اور دفعِ وبا و بلا وغیرہ مواقع میں۔
*(📗حوالہ : بنیادی عقائد اور معمولات اہلسنت، صفہ نمبر 115/116 ، دعوت اسلامی اون لاين گلوبل)*
*واللہ تعالٰی اعلم بالصواب؛*
اــــــــــــــــ🔹⭕🔹ــــــــــــــــ
*✍كتبـــــــہ: ابــو حـــنـــیـــفـــہ مـــحـــمـــد اکــــبــــر اشـــرفـــی رضـــوی، رکـــن شـــوریٰ ســـنــــی تــــبــــلیــــغـــی مـــشـــن، مانـــخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*بتاريخ، ٢۶ جمادى الاولى ٠۴۴١ھ*
*رابطہ؛📞 9167698708*
اــــــــــــــــ🔹⭕🔹ــــــــــــــــ
*♦المشـتـہر♦*
*اسـیرتـاج الـشریـعـه غـلام احمـد رضـاقـادری یـوپی*
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔