ہفتہ، 10 اگست، 2019

شیخ فانی کے روزہ اور فدیہ کا حکم

0 comments

*🍇شیخ فانی کے روزہ اور فدیہ کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے🍇* 

السلام علیکم 
ایک ضعیفہ عورت ہے جس کی عمر 80 سال ہے ۔۔جو بہت کمزور ہے ۔ روزہ نہیں رکھ سکتی ہے ۔۔اس کے لئے روزے کا کفارہ کیا ہے ۔۔جلدی جلدی سے اس کا جواب عطا فرمائے  ۔کرم ہوگا۔

*💚وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ💚*

*✍  الجواب بعون الملک الوہاب*
*یہ شیخ فانی کے حکم میں ہے* 
*_شیخ فانی یعنی وہ بوڑھا /بوڑھی جس کی عمر ایسی ہوگئی کہ اب روزبروز کمزور ہی ہوتے جائینگے، جب وہ روزہ رکھنے سے عاجز ہو یعنی نہ اب رکھ سکتے ہیں نہ آئندہ اس میں اتنی طاقت آنے کی امید ہے کہ روزہ رکھ سکے گے،تو اسے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے اورہر روزہ کے بدلے میں فدیہ یعنی دونوں وقت ایک مسکین کو بھر پیٹ کھاناکھلانا اس پرواجب ہے یا ہر روزہ کے بدلے میں صدقہ فطر کی مقدار رقم مسکین کو دیدے۔_*

*''📕الدرالمختار''، کتاب الصوم، فصل في العوارض، ج۳، ص۴۷۱، وغیرہ*

*اور ایک بات*

*_فدیہ دینے کے بعد اتنی طاقت آگئی کہ روزہ رکھ سکے ،تو فدیہ صدقہ نفل ہوکر رہ گیا اب ان روزوں کی قضا رکھے۔_*

*''📙الفتاوی الھندیۃ''، کتاب الصوم، الباب الخامس في الاعذار التی تبیح الإفطار، ج۱، ص۲۰۷* 

*📘حوالہ بہار شریعت، حصہ پنجم*

*📝_کتبہ  ابو حنیفہ محمد اکبر اشرفی رضوی،صاحب قبلہ مدظلہ العالی مانخورد ممبئی_*
*رابطہ 👈🏻📱9167698708*

ـــــــــــــــــ 
*🖥المشتہــــــر محـــــمد امتیــــاز القــــادری*
ـــــــــــــــــ

*آپ کاسوال ہماراجواب گروپ8808819316*


0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔