*🌹میت کی نماز کا فدیہ کتنا ہے؟ 🌹*
*🌹 _ســــوال نـــــمــــبــــــر ( 192 )_ 🌹*
*السلام علیکم ورحمۃ ﷲ وبرکاتہ*
*سوال*❓کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلے میں کہ فوت شدہ انسان کی ایک نماز کا کتنا فدیہ ہوتا ہے جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
*🌹الـــمـــســـتـــفـــتـــی🌹* _مرزا شفیق_... *بنارس🔷*
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*
*الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! ھدایۃ الحق والصواب*
*وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته*
👈🏻 *جن کے رِشتے* دار فوت ہوئے ہو وہ میِّت کی عمر معلوم کرکے اِس میں سے نوسال عورت کیلئے اور بارہ سال مَرد کیلئے نابالِغی کے نکال دیں۔
🍁 *باقی جتنے* سال بچے ان میں حساب لگا کر کتنی مدّت تک وہ (یعنی مرحوم) بے نَمازی رہا یا بے روزہ رہا، یا کتنی نَمازیں یا روزے اس کے ذمّے قضا کے باقی ہیں زِیادہ سے زِیادہ اندازہ لگا لیں بلکہ چاہیں تو نابالِغی کی عمر کے بعد بقیّہ تمام عمر کا حساب لگا لیں اب فی نَماز ایک ایک صَدَقۂ فِطر خیرات کریں
🍀 *ایک صَدَقۂ فِطر کی مقدار 2 کلو سے 80 گرام کم گیہوں یا اس کا آٹا یا اس کی رقم ہے*
اور ایک دن کی چھ نَمازیں ہیں پانچ فرض اور ایک وتر واجب ، مَثَلاً 2 کلو سے *80* گرام کم گیہوں کی رقم *12* روپے ہو تو ایک دن کی نمازوں کے *72* روپے ہوئے اور *30* دن کے 2160 روپے اور بارہ ماہ کے تقریباً *25920* روپے ہوئے ۔ اب کسی میِّت پر *50* سال کی نَمازیں باقی ہیں تو فِدیہ ادا کرنے کیلئے *1296000* روپے خیرات کرنے ہونگے ظاہِر ہے ہر شخص اِتنی رقم خیرات کرنے کی طاقت نہیں رکھتا، اِس کیلئے عُلمائے کرام نے شَرعی حِیلہ ارشاد فر مایا ہے ۔
👈🏻 *مَثَلاً وہ 30 دن* کی تمام نَمازوں کے فدیے کی نیّت سے *2160* روپے کسی( شرعی فقیر اور مسکین ) کی مِلک کردے ، یہ *30* دن کی نَمازوں کا فِدیہ ادا ہوگیا ۔ اب وہ فقیر یہ رقم دینے والے ہی کو ہِبَہ کر دے یہ قبضہ کرنے کے بعد پھر فقیر کو *30* دن کی نَمازوں کے فِدیے کی نیّت سے قبضہ میں دے کر اس کا مالِک بنا دے ۔
👈🏻 *اسی طرح* لَوٹ پھیر کرتے رہیں یوں ساری نَمازوں کا فِدیہ ادا ہو جائے گا ۔
💠 *30 دن کی* رقم کے ذَرِیعے ہی حیلہ کرنا شَرط نہیں وہ تو سمجھانے کیلئے مِثال دی گئی ہے باِلفرض *50* سال کے فِدیوں کی رقم موجود ہو تو ایک ہی بارلَوٹ پھیر کرنے میں کام ہوجائے گا ، نیز فِطرے کی رقم کا حساب گیہوں کے موجودہ بھاؤ سے لگانا ہوگا
📙 _*( حوالہ: قضاء نمازوں کا طریقہ صفحہ 📄 ۸ )*_
👑 _*امام اہلسنت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:*_
وزن بلاد میں مختلف ہوتے ہیں لہذا ہم تولوں اور انگریزی روپوں کا حساب بتاتے ہیں کہ ہر شخص اپنے یہاں کے وزن رائج کو بآ سانی اس سے تطبیق د ے سکے، ایک روزہ یا ایک نماز کا فدیہ یا کفارہ میں ایک مسکین کی خوراک یا ایک شخص کا صدقہ فطر یہ سب گیہوں سے نیم صاع اور جَو سے ایک صاع ہے۔ صاع دوسوستر ۲۷۰ تولے ہے ،نیم صاع م ایک سو پینتیس ۱۳۵ تولے۔ تولہ بارہ۱۲ ماشہ، ماشہ آٹھ ۸ رتی، رتی آٹھ چاول۔انگریزی روپیہ سکّہ رائجہ سوگیارہ ماشے ہے۔
📝 _*اعلم ان الصاع اربعۃ امداد والمد بالاستار اربعون والاستار بکسرالھمزۃ بالمثاقیل اربعۃ ونصف کذافی شرح دررالبحار اھ ۱؎ ملخصا ً۔*_
🍂 *معلوم ہونا* چاہئے کہ صاع چار مُد اور مُد چالیس استار اور استار (ہمزہ پر کسرہ کے ساتھ) ساڑھے چار مثقال ہے، جیسا کہ شرح دررالبحار میں ہے اھ ملخصاً(ت)
📚 _*( ردالمحتار باب صدقۃ الفطر مصطفی البابی مصر ٢/٨٣ )*_
🍃 *صاع چار* مُد ہے اور ہر مُد چالیس استار اور ہر استار ساڑھے چار مثقال، تو ہر مُدایک سواسی ۱۸۰ مثقال ہُوا اور مثقال ساڑھے چار ماشہ ہے ولہذا درہم شرعی کہ مثقال کا ۷/۱۰سات عشر ہے۔
📝 _*فی الدرالمختار کل عشرۃ دراھم وزن سبعۃ مثاقیل*_
درمختار میں ہے ہر دس درہم بوزن سات مثقال کے ہے (ت)
📚 _*( الدرالمختار باب زکوٰۃ المال مجتبائی دہلی ۱ /۱۳۴ )*_
🔮 *پچیس رتی اور پانچواں حصّہ رتی کا ہُوا یعنی ۳ ماشہ ۱-۱/۵سرخ۔ جواہرالاخلاطی میں ہے :*
📝 _*الدرھم الشرعی وعشرون حبّۃ و خمس حبّۃ*_
درہم شرعی پچیس رتّیاں اور رتی کا پانچواں حصّہ ہے(ت)
📚 _*( ۳؎ الجواہرالاخلاطی (قلمی نسخہ) کتاب الزکوٰۃ صفحہ 📄 ۲۲ )*_
*کشف الغطاء میں ہے:*
بدانکہ معتبر نزد ماصاع عراقی ست وآں ہشت رطل ست، ورطل بیست استار، واستار چارو نیم مثقال، ومثقال بیست قیراط، وقیراط یک حبّہ وچہار خمس حبہ، وحبہ کہ آنرا بفارسی سُرخ گویند ہشتم حصہ ماشہ است، پس مثقال چہار ونیم ماشہ باشد۱؎
👈🏻 *واضح رہے* ہمارے نزدیک عراقی صاع معتبر ہے اور وُہ آٹھ رطل ہے، رطل بیس استار کا ہوتا ہے اور استار ساڑھے چار مثقال کا، مثقال بیس قیراط کا اور قیراط ایک اور حبہ کے چار خمس کا ہوتا ہے، اور حبہ جسے فارسی میں سُرخ کہا جاتاہے وہ ماشہ کا آٹھواں حصّہ ہوتا ہے، لہذا اب مثقال ساڑھے چار ماشے قرار پایا۔(ت)
📚 _*( کشف الغطاء ،فصل دراحکام دعا وصدقہ و نحو ان از اعمال خیربرائے میت مطبع احمدی، دہلی صفحہ 📄 ۶۸ )*_
👈🏻 *اسی حساب* سے دوسو۲۰۰ درہم نصاب فضّہ کے ساڑھے باون تولہ اور بیس۲۰ مثقال نصاب ذہب کے ساڑھے سات تولے ہوتے ہیں، پس چہارم صاع کی مقدار آٹھ سودس ماشے یعنی ساڑھے سڑسٹھ *(۶۷-۱/۲)* تولے ہوئے اور نیم صاع ۱۳۵ تولے اور اس انگریزی روپیہ سے ایک سو چالیس روپیہ بھر جہاں سیر سو روپے بھر یعنی ترانوے تولے نوماشے کا ہو جیسے بریلی، وہاں نیم صاع کے کچھ کم ڈیڑھ سیر یعنی ایک سیر سات چھٹانک دوماشے ساڑھے چھ رتی ہوئے،اور ایک صاع کے آدھ پاؤ کم تین سیر اور پانچ ماشے رتی، اور انگریزی سیر سے کہ اسّی روپے بھر یعنی پورے پچھتّر تولے کاہے، اور دہلی ولکھنؤ میں وہی رائج ہے، ساڑھے تین سیر اور ڈیڑھ چھٹانک اور دسواں حصہ چھٹانک کا ریاست رام پور کا سیر چھیانوے روپے یعنی پورے نوّے تولے کا ہے وہاں تین سیر کامل کا ایک صاع وعلی ھٰذا القیاس فی سائر البقاع *(اسی قاعدے پر باقی علاقوں کو قیاس کیا جائے۔ت)*
📚 _*( حوالہ: العطایا النبویہ فی الفتاوی الرضویة، جلد ۱۰ صفحہ 📄 ۵۳۲ ، ۵۳۳ مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور )*_
◆‐‐‐‐‐‐‐‐‐‐‐••✦•✿ ✿•✦••‐‐‐‐‐‐‐‐‐‐‐‐◆
_*والله سبحانه وتعالى اعلم بالصواب؛*_
🌹 _*ازقـــلـــم*_
_*مـــحـــمـــد اکـــبـــر انـــصــاری*_
_*( مــانـــخـــورد مـــمـــبـــئـــی )*_
_*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*_⬇️⬇️⬇️
https://wa.me/+919167698708
*︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗*
🌻 _*اســــمٰـــعـــــیـــلـــی گـــروپ*_ 🌻
*︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘*
_*الــــمــــشــــتـــہـر*_
_*بانــی اســـمٰــــعـــیــلی گــروپ مــــقــــیـــم احـــمـــد اســـمٰــــعـــیــلی*_
_*( مـــحـــمـــود پــور لــوہـــتـــہ بـنارس )*_
_*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*_⬇️⬇️⬇️
https://wa.me/+917668717186
۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩
🌹 *4 رجب المرجب1441ھ بروز ہفتہ*
*عیسوی جنوری .( 29/2/2020 )*🌹











0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔