جمعرات، 20 فروری، 2020

سونے چاندی کے دانت لگوانا کیسا؟

0 comments
*🔹سونے چاندی کے دانت لگوانا کیسا؟🔹*
https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1

السلام علیکم ورحمۃ اللہ 
سونے یا چاندی کا دانت لگوانا مرد کے لئے کیسا ؟ حوالہ دینا نہ بھولیں!! 
*🌹سائل ۔۔۔ مطلوب بنارسی!!🌹*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب* صورت مسئولہ میں چاندی کی دانت لگانا جائز ہے چاہے عورت ہو یا مرد ہو 
رہی بات سونے کی دانت کی تو امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمۃ عدم جواز کے قائل ہیں اور امام محمد جواز کے قائل ہیں انکے نزدیک ہلتے ہوئے دانت کو سونے کے تار سے بندھوانا ایسے ہی سونے کے بھی دانت لگانا جائز ہے ،  

📌امام اہلسنت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:
افتادہ دانت کی جگہ چاندی کا دانت لگانا جائز،اور امام محمد رحمہ ﷲ تعالٰی کے نزدیک سونے کے تار اور دانت بھی رواں۔

📃"فی الدرالمختار *لایشد سنہ المتحرك بذھب بل بفضۃ وجوز ھما محمد اھ"*
*(📘بحوالہ : درمختار کتاب الحظر والاباحۃ فصل فی اللبس مطبع مجتبائی دہلی ۲ /۳۴۰ ؛ حوالہ: العطایا النبویہ فی الفتاوی الرضویة، کتاب الحظر والاباحۃ،ص نمبر ۴۳ مطبوعہ رضا آفسیٹ بمبئی نمبر ۳ قدیم ایڈیشن)* 

📑 "وفی ردالمحتار *" عن التاتار خانیۃ جدع اذ نہ او سقط سنہ فعند الامام یتخذ ذٰلك من الفضۃ فقط وعند محمد من الذھب ایضًا اھ ملخصا۔"*
*(📔بحوالہ : ردالمحتار کتاب الحظروالاباحۃ فصل فی اللبس دارحیاء التراث العربی بیروت ۵ /۲۳۱ ؛ حوالہ: ایضا)*
"یعنی کہ ہلتے ہوئے دانت چاندی سے نہ کہ سونے کی تاروں سے مضبوط نہ کئے جائیں لیکن امام محمد رحمہ ﷲ تعالٰی علیہ نے دونوں سے جائز قرار دیے ہیں فتاوی شامی میں تتارخانیہ سے نقل کیا گیا ہے کہ کان کٹ جائے یا دانت گر جائے تو امام اعظم رحمۃ ﷲ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ صرف چاندی کے بنا کر لگائے جائیں جبکہ امام محمد رحمۃ ﷲ تعالٰی علیہ کے نزدیک سونے کے لگانے بھی جائز ہیں"

🔎تو امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے قول کو ترجیح دی جائے اور اگر چاندی سے کام نہ چلے تو بضرورت و مجبوری سونے کا دانت لگائے، صرف خوبصورتی کے لئے لگوانا جائز نہیں، بہر حال اگر شدید ضرورت ہو تو سونے سے استفادہ کیا جاسکتا ہے لیکن کوشش یہ ہونی چاہیے کہ چاندی استعمال کیاجائے۔
*( 📚فتاویٰ مرکز تربیت افتاء، (جلد دوم، صفحہ نمبر ۴۴۱ و ۴۴۲ مطبوعہ مکتبہ فقیہ ملت)*
 میں جواز پر حکم دیا کیا گیا ہے

*🌹واللّٰه تعالیٰ اعلم 🌹*

اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*محمد اکبر انصاری مانخورد ممبئی*
*🗓 ۲۰ فروری ۲۰۲۰ ء مطابق ۲۵ جمادی الآخر ۱۴۴۱ ھ بروز جمعرات*
*رابطہ* https://wa.me/+919167698708
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غـوث وخـواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یار علوی بہرائچ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔