* _◆ـــــــــــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*_مسلمان کاعیسائ لڑکی سے نکاح کرناکیساہے؟_*
* _◆ـــــــــــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🌹 _اَلسَـلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ_ 🌹*
*_★★ــــــــــــ♥🌸🌸🌸♥ــــــــــــ★★_*
*_📜کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ موجودہ دور میں کرسچن (عیسائی) لڑکی سے مسلمان لڑکے کا نکاح کرنا کیسا ؟ زید کا کہنا ہے کہ اہل کتاب سے نکاح جائز ہے۔ اور زید کا یہ بھی کہنا کہ شادی کے بعد اگر اسکا دل اسلام کی طرف مائل ہوا تب اسے کلمہ پڑھا دیا جائےگا۔ کیا کلمہ پڑھانے سے پہلے اس سے نکاح کر سکتے ہیں ؟ اور کیا موجودہ کرسچن اہل کتاب ہے اور ان کی عورتوں سے نکاح کا کیا حکم ہے ؟ علمائے کرام تفصیلی جواب ارسال فرما کر رہنمائی فرمائیں۔_*
*_🍀ساٸل:پٹھان معین رضا،پیٹلاد،گجرات_🍀*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
_*الحلقــــة العلميــــــه ٹیلیگـــرام :https://t.me/alhalqatulilmia*_
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*🌹 _وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ_ 🌹*
_*♥الجـــــــواب بـعــون الملک الـوہاب♥*_
*_🎗صورت مسئولہ میں زید کا قول درست نہیں ،موجودہ دور میں اہل کتاب ہی کہاں رہے؟، ان سے نکاح ہرگز جائز نہیں، يہود و نصاری اہل کتاب تو ہيں مگر اس بنا پر انہیں اہل ایمان نہیں کہا جاسکتا، فی الوقت ان کے مذاہب باطل ہیں اور دين اسلام کے سوا کوئی اور دين قابل قبول نہيں۔_*
*_(📖قال اللہ تعالی فی القرآن المجید:"ومن یبتغ غیر الاسلام دینا فلن یقبل منہ وھو فی الاخرۃ من الخسرین)"ترجمۂ::اور جو اسلام کے سو ا کوئی دين چاہے گاوہ ہر گز اس سے قبول نہ کیا جائے گا اور وہ آخرت ميں زياں کاروں(یعنی نقصان اٹھانے والوں میں) سے ہے۔(سورۂ ال عمران آیت ۷۵)_*
*_🎗مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ اس آیت مبارکہ کے تحت فرماتے ہيں :''جو کوئی اسلام کے سوا کوئی دوسرا دين تلاش کرے يا نبی ﷺ کی تشريف آوری کے بعد جو کوئی ان کی شريعت کے علاوہ کسی اور دين کو تلاش کرے خواہ شرک و کفر کو يا یہودیت و نصرانیت کو کہ وہ اديان(یعنی یہودیت و نصرانیت) اپنے وقت ميں اسلام تھے اب ان کا اختيار کرنا گمراہی و کفرہے_*
*_(📚تفسير نعيمی جلد3 صفحہ ۵۷۵)_*
*_🎗یہ لوگ تثلیث کے قائل ہیں یعنی انہوں نے وحدانیت کو معاذاللہ تین حصوں میں اس طرح تقسیم کر دیا ہے:باپ ، بیٹا اور روح القدس۔ اور ان لوگوں کو واضح لفظوں میں قرآن مجید نے کافر قرار دیاہ ے۔ اب اگر کوئی ان کو''ایمان والا'' کہتا ہے تو وہ صاف صاف قران کریم کو جھٹلاتا ہے_*
*_📖قال اللہ تعالی فی القرآن المجید:"لقد کفر الذین قالوا ان اللہ ہو المسیح ابن مریم وقال المسیح یبنی اسرءیل اعبدوا اللہ ربی و ربکم انہٗ من یشرک باللہ فقد حرم اللہ علیہ الجنۃ وماوىہ النار وما للظلمین من انصار, لقد کفر الذین قالوا ان اللہ ثالث ثلثۃ وما من الہ الا الہ وحد و ان لم ینتہوا عما یقولون لیمسن الذین کفروا منھم عذاب الیم "_*
*_🎗ترجمۂ: بے شک کافر ہیں وہ جو کہتے ہيں کہ اللہ وہی مسيح مريم کا بيٹا ہے اور مسیح نے تو یہ کہا تھا: اے بنی اسرائیل ! اللہ کی بندگی کرو جو میرا رب اور تمہارا رب، بیشک جواللہ کا شریک ٹھہرائے تواللہ نے اس پر جنت حرام کر دی اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے اور ظالموں کا کوئی مدد گار نہیں۔ بے شک کافر ہيں وہ جو کہتے ہيں اللہ تين خداؤں ميں کا تيسرا ہے،اور خدا تو نہیں مگر ایک خدا اور اگر اپنی بات سے باز نہ آئے تو جو ان میں کافر مریں گے ان کو ضرور دردناک عذاب پہونچے گا( پ6المائدہ،۷۲,۷۳)_*
*_🎗يہودیوں میں سے جولوگ رب العزت کی وحدانیت کے قائل ہیں ان کو بھی اہل ایمان نہیں کہہ سکتے کیوں کہ اہل ایمان کے لئے توحيد پر ايمان کے ساتھ ساتھ نبی ﷺ کی رسالت پر ايمان لانا بھی ضروری ہے اور اگر کوئی اللہ عزوجل پر ايمان لائے مگر نبی ﷺ پر ايمان نہ لائے تو وہ ایمان والا یعنی مومن نہيں جيسا کہ يہود و نصاری رسول اللہﷺ پر ايمان نہ لائے تو انہيں قرآن پاک میں منکر و لعنتی قرار دیا گیا۔_*
*_📖قال اللہ تعالی فی القرآن المجید:"ولما جاءھم کتب من عند اللہ مصدق لما معھم وکانوا من قبل یستفتحون علی الذین کفروا فلما جاءہم ما عرفوا کفروا بہ ۫ فلعنۃ اللہ علی الکفرین"ترجمۂ:اور جب ان کے پاس اللہ کی وہ کتاب (قرآن) آئی جو ان کی ساتھ والی کتاب (توريت) کی تصدیق فرماتی ہے اور اس سے پہلے وہ اسی نبی کے وسیلہ سے کافروں پر فتح مانگتے تھے تو جب تشريف لايا ان کے پاس وہ جانا پہچانا اس سے منکر ہو بيٹھے تو اللہ کی لعنت منکروں پر۔(1سورۃ البقرہ)_*
*_📖وقال : "ان الذین کفروا بعد ایمانھم ثم ازدادوا کفرا لن تقبل توبتھم و اولئک ہم الضالون"ترجمۂ: بے شک وہ جو ايمان لا کر کافر ہوئے پھر اور کفر ميں بڑھے ان کی توبہ ہر گز قبول نہ ہو گی اوروہی ہیں بہکے ہوئے(سورۂ ال عمران)_*
*_🎗صدر الافاضل حضرت علامہ مولینا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی علیہ رحمۃ اللہ علیہ اس آیت کریمہ کے تحت تفسير خزائن العرفان ميں فرماتے ہيں :''يہ آيت يہود و نصاری کے حق ميں نازل ہوئی جو نبی ﷺ کی بعثت سے قبل تو اپنی کتابوں ميں نبی ﷺ کی نعت و صفت ديکھ کر نبی ﷺ پر ايمان رکھتے تھے اور نبی ﷺ کے ظہور کے بعد کافر ہوگئے اور پھر کفر ميں اور شديد ہو گئے۔_*
*_🎗لھذا اہل کتاب کو اہل ایمان کہنے کی کوئی گنجائش نہیں، کہ جب قرآن پاک نے یہود ونصاری کو صراحۃ کافر فرما دیا تو اب ان کو اہل ايمان کہنے کی گنجائش ہی کب رہی ! بلکہ اہل کتاب کا اپنی کتابوں پر عمل کرنے کا دعوی بھی انہيں اہل ايمان نہ کر سکے گا کہ جب ان کی کتابوں ميں نبی ﷺ کا ذکر کيا گيا تھا تو پھر بعد ميں نبی ﷺ کا انکار کرنا گويا کہ اپنی کتابوں کو نہ ماننا ہے۔_*
*_🎗حضرت سیدنا امام فخرالدین رازی رحمۃ اللہ تعالی علیہ ''📕تفسيرکبير'' ميں سورۃ البقرۃ کی آيت نمبر ۴۱: "ولا تکونوا اول کافرۭ بہ" 🎗(ترجمۂ:اور سب سے پہلے اس کے منکر نہ بنو ) کے تحت فرماتے ہیں:تاجدار نبی ﷺ کی رسالت کو سب سے پہلے جھٹلا کر اپنی کتابوں کو جھٹلانے والے نہ بنو اس لئے کہ تمہارا نبی ﷺ کو جھٹلانا اپنی کتابوں کے جھٹلانے کو لازم کرتا ہے ۔_*
*_(📗تفسيرکبير،ج ۱ ص ۴۸۳ )_*
*_🎗اگر کوئی يہودی يا عيسائی شرک چھوڑ بھی دے اور توحید حقیقی کا اقرار کر بھی لے مگر جب تک وہ نبی ﷺ کو نبی نہ مانے اہل ایمان نہیں ہو سکتا وہ یقینا قطعا کافر،کافر اور کافر ہی ہے اور کافر بھی ایسا کہ اسے ایمان والا یعنی مومن کہنے والا خود کافر ہے ۔ (📘مجمع الانھر ميں ہے:يہودی يا عيسائی اگر صرف يہ کہے:ل "آ الہ الا اللہ" یعنی''اللہ عزوجل کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں'' وہ مسلمان نہ ہوگا جب تک محمد ﷺ اللہ عزوجل کے رسول ہیں'' نہ کہہ لے۔_*
*_(📚مجمع الانھرج ۲ ص ۵۰۳)_*
*_🎗بلکہ کسی ایک نبی کو نبی ماننے سے انکار کرنا بھی کفرہے ۔فقہائے کرام رحمہم اللہ السلام فرماتے ہیں : جو کوئی انبیائے کرام علیہم الصلوۃ والسلام ميں سے بعض انبیائے کرام علیہم الصلوۃ والسلام کو نہ مانے يا جو انبیائے کرام علیہم الصلوۃ والسلام کی سنت ہو اس پر راضی نہ ہو تویقینا اس نے کفر کیا ۔_*
*_(📕عالمگیری ج ۲ ص ۲۶۳)_*
*_🎗بہرحال نبی ﷺ پر ايمان نہ لانا، آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کوآخری نبی نہ ماننا اور اپنے دین کو چھوڑ کر نبی ﷺ کے لائے ہوئے دین مبین کو نہ اپنانا یہود و نصاری کا خالص کفر ہے کہ اب اہل ایمان یعنی مومن ہونے کا مطلب ہی یہ ہے کہ وہ نبی ﷺ کے لائے ہوئے دین متین کی تصدیق کرنے والا اور اس پر بلاچون وچرا ایمان لانے والا ہو۔مجمع الانھر ميں ہے:''جو کوئی محترم نبی ﷺ کو آخری نبی نہ جانے تووہ مسلمان نہيں ۔_*
*_(📗مجمع الانھرج ۲ ص ۵۰۶)_*
*_🎗تو چونکہ یہود و نصاری کا اہل ايمان ہونا نہ قران پاک سے ثابت ہے نہ احاديث مبارکہ سے لہذا ان کو اہل ايمان کہنا قطعی کفر ہے کیونکہ کافر کو کافر جاننا ضروريات دين ميں سے ہے۔ چنانچہ امام اہلسنت فرماتے ہيں:جب کسی نے ايسی بات کا انکار کيا جس کاضروريات دين اسلام سے ہونا متفق عليہ(یعنی جس پر سبھی اہل اسلام کا اتفاق ہونا) معلوم ہے خواہ اس ميں نص ہو يا نہ تو اس کا انکار کفر ہے۔_*
*_(📘فتاوی رضويہ ج ۱۴ ص ۳۳۹)_*
*_🎗الحاصل : فی زمانہ وہ اصل کتابی نہ رہے جو نبی کریم ﷺ کے ظاہری حیات دنیاوی زندگی میں تھے اس لئے اس دور کی کتابی خاتون سے جو فی زمانہ اصل کتب سماویہ پہ عقیدہ نہیں رکھتے بالکل برعکس عقیدہ اختیار کر چکے اس لئے موجود وقت کی کتابیہ سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے ۔_*
*_(📚ماخوذ از : کفریات کلمات کے بارے میں سوال جواب، ص ۵۳۶ تا ۵۴۵)_*
*🌹 _واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب_ 🌹*
*_★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★_*
_*🗓(04)فروری،بروز منگل(2020)عیسوی*_
*_🗓(09)جمـادی الاخــر(1441)ھجــــــــــری_*
*_★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★_*
*📝 _شــــــــرف قلـــــــم_ 📝*
_*اسیـــــــــر حضـــور اشــــــرف العــلــمـاء،ابـــــو حنـــیـــفـــہ محمــــــــــد اکـبــــر اشــــــــــرفــی رضـــــــــــــوی، مانخـــــــورد مـــمـــبـــئــــــــــی*_
*_رابطــــہ نمبــــر📞 919167698708_ +☎*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*_✅✅الجـــــــواب صحیح والمجیب نجیح ماشاءاللہ، بہت عمدہ،اہل کتاب اب رہے بھی نہیں، اور عیسائیـــوں کی بائبل کتاب خـــود ساختہ ،حضرت عیسی علیہ الصلواۃ والسلام پر نازل ہونی والی کتاب "انجیــــل" منــزل من السماء انہوں نے نہیں رکھی بلکہ تحریفیں کیں، حضرت مفتى محمد مشیر اسد رشیدی امجدی صاحب قبلہ مدظلہ العالی جنتا ہاٹ آسجہ موبیہ تھانہ بائسی ضلع پورنیہ {بہار}_*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*_✅✅الجـــــواب صحیح،فی زمانہ وہ اصل کتابی نہ رہے جو نبـــی کریم علیـــہ الصلوات والسلام کے ظاہری حیات دنیاوی زندگی میں تھے اس لئے اس دور کی کتابی خاتون سے جو فی زمانہ اصل کتب سماویہ پہ عقیدہ نہیں رکھتے بالکل برعکس عقیدہ اختیار کر چکے اس لئے موجود وقت کی کتابیہ سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے ۔مفتی عبدالوہاب رضوی اشرفی صاحب قبلہ، خطیب و امام شاہـــی جمعــــــہ مسجــــــــد احمـــــــــد آبـاد (الہنـــــــــــــــــد)_*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*_✅✅الجواب صحیح سید فیضان القادری رضــــوی صــــاحب قبلـــــہ، بنــــارس یــوپــی_*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*_✅✅فقیر نے مکمل پڑھا اور قابلِ اطمنان پایا، البتہ جواب کی طوالت باعثِ ملول خاطر ہوگی،اختصار کی ضرورت ہے،ویســـــے بطورِ رسالہ بہتر جــــــواب ہـــــے،مــــولانا سیــــــــــد شمس الحق برکاتــــــــی صاحب قبلــــــــــــــــہ_*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*☘الحلقـــة العلمیــــــه گروپ☘*
*_میں شامل ہونے کے لیے رابطہ کریں محمــــد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛_*
*_رابطــــہ نمبــــــر📞 +919879474138_☎*
_◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_
*🖥المشتہــــــر🖥*
*_محمــد نــوشــاد عـالـم کٹیہــاربہــار الھنــــــــد_*
*_رابطـــــہ نمبــــــر📞+919934959535_ ☎*
*•─────────────────────•*
*💙 _(الحلقـــــةالعلمیـــــه گـروپ)_ 💙*
*•─────────────────────•*
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔