*🖌ناپاک کپڑا پہنکر نماز پڑھے تو کیاحکم ہے؟🖌*
الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia
السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ
زید پر غسل واجب تھا اور کپڑوں پر بھی نجاست لگی ہوئی تھی۔ نماز فجر کا وقت جا رہا تھا۔ زید نے تیمم کیا نماز کے لیے۔
سوال یہ ہے کہ نجاست سے آلودہ کپڑے پہن کر نماز پڑھی جائے گی یا کپڑے بدلنے ہونگے؟
ا________(🖊️)___________
*وعلیکم السلام
*الجواب بعون الملک الوھاب*
مسئلہ یہ ہے کہ
وقت اتنا تنگ ہوگیا کہ وُضو یا غُسل کرے گا تو نماز قضا ہو جائے گی تو چاہیے کہ تیمم کرکے نماز پڑھ لے پھر وُضو یا غُسل کر کے اعادہ کرنا لازم ہے۔
اب رہی بات کپڑے پر نجاست کی، تو اسے پاک کرنےمیں بھی وقت چلا جائے گا، کیونکہ جب غسل کے لئے وقت نہیں ہے تو کپڑے پاک کرنے کے لئے کیسے؛
لہذا کپڑے بدل کر پڑھنا ہے
اگر اسی کپڑے میں نماز پڑھی تو نجاستِ غلیظہ کا حکم یہ ہے کہ اگر کپڑے یا بدن میں ایک درہم سے زِیادہ لگ جائے ،تو اس کا پاک کرنا فرض ہے،بنا پاک کیے نماز پڑھ لی تو ہوگی ہی نہیں اور قصداً پڑھی تو گناہ بھی ہوا اور اگر بہ نیتِ اِستِخفاف ہے تو کفر ہوا اور اگر درہم کے برابر ہے تو پاک کرنا واجب ہے کہ بے پاک کیے نماز پڑھی تو مکروہ ِتحریمی ہوئی یعنی ایسی نماز کا اِعادہ واجب ہے اور قصداً پڑھی تو گنہگار بھی ہوا اور اگر درہم سے کم ہے تو پاک کرنا سنّت ہے، کہ بے پاک کیے نماز ہوگئی مگر خلافِ سنّت ہوئی اور اس کا اِعادہ بہتر ہے۔ صورت مسئولہ میں اعادہ پہلے سے ہی لازم ہے
*(📕حوالہ : بہار شریعت جلد اول ح ۲ ، تیمم کے مسائل و نجاستوں کے متعلق احکام)*
*والله اعلم؛*
ا_________(🧡)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد اکبر انصاری مانخورد ممبئ انڈیا؛*
*مورخہ؛23/2/2020)*
*❣الحلقةالعلمیہ گروپ❣*
*رابطہ؛📞9167698708)*
ا________(❣)___________
*📌المشتـــہر؛فضل کبیر📌*
*منجانب؛منتظمین الحـــلقةالعـــلمیہ گروپ؛ محمد عقیـــل احمد قــــادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(❣)___________











Assalamuwalaykume
Mera sawal ye hai ki gussul aur wazu Ke liye tahammum Ka tariqa alag alag hai kya