جمعرات، 21 مئی، 2020

اللہ کی اطاعت پر منت مانی تو اسے پوری کرے

0 comments
*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*اللہ کی اطاعت پر منت مانی تو اسے پوری کرے*
*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1
*_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
*🌹 _اَلسَـلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ_ 🌹‎*
*_★★ــــــــــــ♥🌸🌸🌸♥ــــــــــــ★★_*
 *_📜کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کےبارے میں کہ ہندہ نے بوقت حمل منت مانی کہ اگر بیٹی ہوئی تو میں پچاس رکعت نماز نفل خود ادا کرونگی یا اپنے شوہر سے ادا کرواؤنگی اب ہندہ کی منت پوری ہوگئی ہے اور اسکی بیٹی پیدا ہوئی ہے جیساکہ اس نے منت مانی تھی تو اس کے متعلق کیا حکم رہنمائی فرمائیں مہربانی ہوگی_*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*_☘سائل:محمد شاہد رضا قادری قنوج☘_* *_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
*🌹 _وعلیـکم السـلام ورحمة اللہ وبرکاته_ 🌹*

_*♥الجـــــــواب بـعــون الملک الـوہاب♥*_ 

*ہندہ نفاس سے فارغ ہونے کے بعد اپنی منت پوری کریں، یعنی ۵۰ رکعت نماز ادا کریں*

*قال اللہ تعالی فی القران الكريم؛ يُوْفُوْنَ بِالنَّذْرِ وَ يَخَافُوْنَ يَوْمًا كَانَ شَرُّهٗ مُسْتَطِيْرًا(سورۃ الدھر ۷)*

*ترجمہ؛ نیک لوگ وہ ہیں جو اپنی منّت پوری کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے ہیں جس کی برائی پھیلی ہوئی ہے۔*

*رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو یہ منّت مانے کہ اللہ کی اطاعت کریگا تو اس کی اطاعت کرے یعنی منّت پوری کرے اور جو اس کی نافرمانی کرنے کی منّت مانے تو اس کی نافرمانی نہ کرے یعنی اس منّت کو پورانہ کرے۔*

*(📕بحوالہ ؛ صحیح البخاري‘‘، کتاب الأیمان والنذور، باب النذر في الطاعۃ۔۔۔ إلخ، الحدیث: ۶۶۹۶،ج۴، ص۳۰۲- حوالہ :بہار شریعت،جلد دوم ،حصہ نہم)* 

*صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں؛*
*منّت کی دو ۲ صورتیں ہیں: ایکی یہ کہ اس کے کرنے کو کسی چیز کے ہونے پر موقوف رکھے مثلاً میرا فلاں کام ہو جائے تو میں روزہ رکھوں گا یا خیرات کروں گا، دوم یہ کہ ایسا نہ ہو مثلاً مجھ پر اللہ کے لیے اتنے روزے رکھنے ہیں یا میں نے اتنے روزوں کی منّت مانی۔ پہلی صورت یعنی جس میں کسی شے کے ہونے پر اس کام کو معلق کیا ہو اس کی دو صورتیں ہیں۔ اگر ایسی چیز پر معلق کیا کہ اس کے ہونے کی خواہش ہے مثلاً اگر میرا لڑکا تندرست ہوجائے یا پردیس سے آجائے یا میں روزگار سے لگ جاؤں تو اتنے روزے رکھوں گا یا اتنا خیرات کروں گا ایسی صورت میں جب شرط پائی گئی یعنی بیمار اچھا ہوگیا یا لڑکا پردیس سے آگیا یا روزگار لگ گیا تو اوتنے روزے رکھنا یا خیرات کرنا ضرور ہے یہ نہیں ہوسکتا کہ یہ کام نہ کرے اور اس کے عوض میں کفارہ دیدے،اور اگر ایسی شرط پر معلق کیا جس کا ہونا نہیں چاہتا مثلاً اگر میں تم سے بات کروں یا تمھارے گھر آؤں تو مجھ پر اتنے روزے ہیں کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ میں تمھارے یہاں نہیں آؤں گا تم سے بات نہ کروں گا ایسی صورت میں اگر شرط پائی گئی یعنی اس کے یہاں گیا یا اس سے بات کی تو اختیار ہے کہ جتنے روزے کہے تھے وہ رکھ لے یا کفارہ دے*

*(📗بحوالہ: ’’ الدر المختار‘‘،کتاب الأیمان ،ج۵ ،ص۵۳۷،۵۴۲۔ حوالہ؛ ایضا)*

*نماز پڑھنےکی منّت مانی اور رکعتوں کو معین نہ کیا تو دو رکعت پڑھنی ضروری ہے اور ایک آدھی رکعت کی منّت مانی جب بھی دو پڑھنی ضروری ہے اور تین رکعت کی منّت ہے تو چار پڑھے اور پانچ کی تو چھ پڑھے*

*(📘بحوالہ؛ ’’ الفتاوی الھندیۃ‘‘،کتاب الأیمان ، الباب الثانی فیمایکون یمیناومالایکون یمینا۔۔۔إلخ ، الفصل الثانی ،ج۲،ص۶۵۔حوالہ؛ ایضا)* 

*رہی بات شوہر سے ادا کروانے کی، تو یہ نہیں ہوگا کہ کوئی منت کسی دوسرے سے کروانے کے متعلق خود مان لیں*

*📖قال اللہ تعالی: لا اکراہ فی الدین؛ و قال : لا یکلف اللہ نفسا الا وسعھا (سورۃ البقرہ)*
           
       *🌹 _واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب_ 🌹*
*_★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★_*
         *📝 _شــــــــرف قلـــــــم_ 📝*
*ابـــو حـنیفہ مــحمد اکــبر اشــرفی رضـوی؛ مانـخورد مـمبئی*
 *رابطــــہ نمبــــر📞 919167698708+☎*
*_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
*۲۵/ رمضان المبارک،١٤٤١؁بمطابق ١۹/مئی،٠٢٠٢؁*
 _*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
                 *🖥 _المشتہــــــر_ 🖥*
*_بـانـئ پیغــام مســلک آعلــی حضــرت گــــروپ محمــد نــوشــاد عـالـم کٹیہــاربہــار الھنــــــــد_*
*_رابطـــــہ نمبــــــر📞+919934959535_ ☎*
*•─────────────────────•*
 *💙 _(پیغــام مسلک آعلحضرت گــــروپ)_ 💙*
*•─────────────────────•*
🚤🚤🚤🚤☘☘☘🚤🚤🚤🚤

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔