* _◆ـــــــــــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*مکروہ وقتوں میں سجدہ تلاوت کرناکیسا ہے؟*
* _◆ـــــــــــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1
*_🌹 اَلسَـلامُ عَلَیـکم وَرَحمَةُاللہِ وَبَرَکَاتُه🌹_*
*_★★ــــــــــــ♥🌸🌸🌸♥ــــــــــــ★★_*
*📜کیافرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسٸلہ ذیل کے بارے میں کہ تین جو مکروہ وقت ہیں کیا ان مکروہ وقتوں میں آیت سجدہ پڑھنا سخت منع ہے ؟اور کہا جاتا ہے کہ اگر مکروہ وقت میں اگر دوران تلاوت آیت سجدہ آئے تو اس آیت کو اس وقت چھوڑ کر کسی اور وقت میں پڑھنا چاہیے یہ کہاں تک صحیح ہے؟*
*_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
*_🍀ســــائـل: شیـــر محمـــد قـادری، راجستھان🍀_*
_◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_
*_🌹وعلیکم الســلام ورحمة اللہ وبـرکاتـه🌹_*
*_📝الجــــــواب بعون الملک الوھاب_*
*🎗اگر آپ تلاوت کے متعلق پوچھنا چاہ رہے ہیں تو جواب یہ ہے کہ طلوع و غروب و نصف النہار ان تینوں وقتوں میں قرآن مجید کی تلاوت ممنوع نہیں لیکن افضل و اولی ہے کہ ان تینوں اوقات میں تلاوت نہ کریں اور دورود شریف وغیرہ اذکار میں مشغول ہوجائیں اور سجدہ تلاوت ادا کرنے کے متعلق پوچھنا چاہ رہے ہیں تو یہ جائز نہیں۔۔*
*🎗صدر الشریعہ علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں: طلوع و غروب و نصف النہار ان تینوں وقتوں میں کوئی نماز جائز نہیں نہ فرض نہ واجب نہ نفل نہ ادا نہ قضا، یوہیں سجدئہ تلاوت و سجدئہ سہو بھی ناجائز ہے*
*(📕بحوالہ؛ ’’الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الأول في المواقیت، الفصل الثاني، ج۱، ص۵۲ و ’’الدرالمختار‘‘ و ’’ردالمحتار‘‘، کتاب الصلاۃ، ج۲، ص۳۷۔و ’’الفتاوی الرضویۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، باب الأوقات، ج۵، ص۱۲۲- حوالہ؛ بہار شریعت جلد اول حصہ سوم)*
*🎗لیکن اگر آیت سجدہ کو مکروہ وقت میں ہی تلاوت فرمائے ہے تو سجدہ کرنا جاٸز ہے مگر کراہت تنزیہی ہے اور مکروہ وقت سے قبل تلاوت کیے اور سجدہ مکروہ وقت میں کیے تو گنہگار ہونگے اور وقت مکروہ سے قبل شروع کیے مکروہ وقت آگیا تو کوئی کراہت نہیں،*
*🎗صدر الشریعہ علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں:ان اوقات میں آیت سجدہ پڑھی تو بہتر یہ ہے کہ سجدہ میں تاخیر کرے ،یہاں تک کہ وقتِ کراہت جاتا رہے اور اگر وقت مکروہ ہی میں کر لیا تو بھی جائز ہے اور اگر وقتِ غیر مکروہ میں پڑھی تھی تو وقتِ مکروہ میں سجدہ کرنا مکروہ تحریمی ہے۔*
*(📗الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الأول في المواقیت، الفصل الثالث، ج۱، ص۵۲۔حوالہ؛ بہار شریعت جلد اول سوم)*
*🎗عصر کی نماز وقت مستحب میں شروع کی تھی، مگر اتنا طول دیا کہ وقت مکروہ آگیا تو اس میں کراہت نہیں*
*(📘الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الأول في المواقیت، الفصل الثاني، ج۱، ص۵۲ص۵۲- بہار شریعت جلد اول حصہ سوم)*
*🎗آیت سجدہ بیرون نماز پڑھی تو فوراً سجدہ کر لینا واجب نہیں ہاں بہتر ہے کہ فوراً کر لے اور وضو ہو تو تاخیر مکروہِ تنزیہی*
*(📕بحوالہ ؛ الدرالمختار‘‘، کتاب الصلاۃ، باب سجود التلاوۃ، ج۲، ص۷۰۳۔حوالہ بہار شریعت جلد اول حصہ چہارم)*
🌹 _*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب*_ 🌹
*_★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★_*
*📝 _شــــــــرف قلـــــــم_ 📝*
*ابــو حــنیفہ محمـــد اکبــر اشـرفی رضـوی، مانخــــورد ممبئـــــی*
*رابطــــہ نمبــــر📞 919167698708+☎*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*🗓👈🏽(۱۷)رمضــان المبـــارک ۱۴۴۱ھجــــری*
_◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_
*🖥المشتہــــــر🖥*
*_محمــد نــوشــاد عـالـم کٹیہــــــاربہــار الھنـــــد_*
*_رابطــــــہ نمبـــــر : +919934959535_ ☎*
*•─────────────────────•*
*_💙فــلاح دیــن اســلام گـــروپ💙_*
*•─────────────────────•*
🚤🚤🚤🚤☘☘☘🚤🚤🚤🚤
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔