🔎 *پاگل کو زکوۃ دینا کیسا؟*🔍
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆
*اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ*
زید مالک نصاب ہے اور زید کا بھائی مالک نصاب نہیں جوکہ پاگل مزاج کا ہے اور زید اس کے پیچھے سال بھر میں کم سے کم پچاس سے ساٹھ ہزار روپے خرچ کرتا ہے اور جب رمضان المبارک کا مہینہ آتا ہے تو وہ پورے روپے کو زکوۃ میں جوڑ دیتا ہے تو کیا ایسا کرنے سے زید کا زکوۃ ادا ہو جائے گا یا نہیں؟
*ا•─────────────────────•*
*سائل؛محمد حسین*
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆
*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب ۔۔۔*
🔍ایسے میں زکوۃ ادا نا ہوگی کہ مالک کر دینا شرط ہے اور یہ پائی نہ گئی، اور یہ بھی ضروری ہے کہ اسکو دیا جائے جو قبضہ کرنا جانتا ہو اب چونکہ زید کا بھائی پاگل ہے وہ قبضہ کرنے سے رہا۔۔
*📄صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں؛ مباح کر دینے سے زکاۃ ادا نہ ہوگی، مثلاً فقیر کو بہ نیت زکاۃ کھانا کھلا دیا زکاۃ ادا نہ ہوئی کہ مالک کر دینا نہیں پایا گیا، ہاں اگر کھانا دے دیا کہ چاہے کھائے یالے جائے تو ادا ہوگئی۔ یوہیں بہ نیت زکاۃ فقیر کو کپڑا دے دیا یا پہنا دیا ادا ہوگئی- مالک کرنے میں یہ بھی ضروری ہے کہ ایسے کو دے جو قبضہ کرنا جانتا ہو، یعنی ایسا نہ ہو کہ پھینک دے یا دھوکہ کھائے ورنہ ادا نہ ہوگی، مثلاً نہایت چھوٹے بچہ یا پاگل کو دینا اور اگر بچہ کو اتنی عقل نہ ہو تو اُس کی طرف سے اس کا باپ جو فقیر ہو یا وصی یا جس کی نگرانی میں ہے قبضہ کریں*
(📘بحوالہ؛ الدرالمختار‘‘ و ’’ردالمحتار‘‘، کتاب الزکاۃ، ج۳، ص۲۰۴۔حوالہ بہار شریعت جلد اول، حصہ پنجم)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
*ا•─────────────────────•*
*✒️کتبہ :ابــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*رابطہ نمبر ؛ 9167698708*
*ا•─────────────────────•*
۱۷ رمضان المبارک ١٤١٤ھ ، مطابق ۱۱ مئی ٠٢٠٢ء
*ا•─────────────────────•*
الجـواب صحیح✅✅✅
*ابــو صـدف (مـفتی) مـحمـد صـادق رضـا رضـوی، پـٹنہ بـہار*
*ا•─────────────────────•*
*اسـماعـیلی گـــروپ*
*ا•─────────────────────•*
*https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1*
*ا•─────────────────────•*
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔