جمعہ، 22 مئی، 2020

اشـــــــــــــــــــــــــــرفــی تــــــــــــــــــــــــــــــــرانہ*

0 comments
*اشـــــــــــــــــــــــــــرفــی تــــــــــــــــــــــــــــــــرانہ*

◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆

*ســــــــرورا شــــــــاہـا کــــــــریـمـا دســــــــتـگیـرا اشــــــــرفـا* 
*حــــــــرمـتِ روح پــــــــیـمبـر یکــــــــ نــــــــظـر کُــــــــن سُــــــــوئــــــــے مــــــــا*
اے شہ سمنان وغوث عالم وپیر ہدیٰ 
 صاحب فضل وعطا سر چشمۂ جودو سخا
 تیرے در پر تیرا منگلتا دست بستہ ہے کھڑا
 لاج رکھ لے میرے داتا میرے خالی ہاتھ کا

*ســــــــرورا شــــــــاہـا کــــــــریـمـا دســــــــتـگیـرا اشــــــــرفـا* 
*حــــــــرمـتِ روح پــــــــیـمبـر یکــــــــ نــــــــظـر کُــــــــن سُــــــــوئــــــــے مــــــــا*
قبۂ بیضا فلک رفعت ہے اور محراب ماہ
دیکھتے ہیں ٹوپیاں تھامے سبھی محتاج وشاہ
آستانہ قصر جنت سے فزوں رکھتاجاہ 
ہاں دکھادے جلوہ زیبا بھی اب بہرالٰہ

*ســــــــرورا شــــــــاہـا کــــــــریـمـا دســــــــتـگیـرا اشــــــــرفـا* 
*حــــــــرمـتِ روح پــــــــیـمبـر یکــــــــ نــــــــظـر کُــــــــن سُــــــــوئــــــــے مــــــــا*
شہریارا اولیاء اے صاحب عزوقار
 اے گل باغ ولایت دونوں عالم کی بہار
 ہوں خزانِ غم کے ہاتھوں آجکل زارو نزار
 تیری چوکھٹ پر کھڑا ہوں ہاتھ باندھے اشکبار

*ســــــــرورا شــــــــاہـا کــــــــریـمـا دســــــــتـگیـرا اشــــــــرفـا* 
*حــــــــرمـتِ روح پــــــــیـمبـر یکــــــــ نــــــــظـر کُــــــــن سُــــــــوئــــــــے مــــــــا*
اک طریقے پر نہیں رہتا کبھی دنیا کا حال
 ہر کمالِ راز وال وہر زوالِ راکمال
کٹ گئیں فرقت کی راتیں اب تو ہو روزِ وصال
 ہاں نکل اے آفتابِ حسن اے مہرِ جمال

*ســــــــرورا شــــــــاہـا کــــــــریـمـا دســــــــتـگیـرا اشــــــــرفـا* 
*حــــــــرمـتِ روح پــــــــیـمبـر یکــــــــ نــــــــظـر کُــــــــن سُــــــــوئــــــــے مــــــــا*
آگئے ہیں اب عداوت پر بہت اہل زمن
 ایک میں ہوں ناتواں اور لاکھ ہیں رنج و محن
 سیدِ محتاج کی سن لے برائے پنجتن
 بول بالا ہو ترا آباد تیری انجمن
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆
*✒️پیشکش :ابــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
 *رابطہ نمبر ؛ 9167698708*
*ا•─────────────────────•*
۲۸ رمضان المبارک ١٤١٤؁ھ ، مطابق ۲۲ مئی ٠٢٠٢؁ء بروز جمعہ
*ا•─────────────────────•*
*https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1*
*ا•─────────────────────•*

جمعرات، 21 مئی، 2020

کفر بکنے پر مجبور کیا جائے تو کیا کرے؟

0 comments
🔎 *کفر بکنے پر مجبور کیا جائے تو کیا کرے؟*🔍
https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆

*اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎*
علمائے کرام کی بار گاہ میں عرض ہے کہ زید کے علاقے کے چند علمائے کرام کو آر ایس ایس و بھاچپا والے اٹھا کر لے گئے اور ان سے طرح طرح کفری سوالات کر رہے اور کفریہ کلمات بولنے پر مجبور کر رہے ہیں۔۔ امر طلب یہ ہیکہ ایسی حالت میں عمائے کرام کیا کرے؟جلد از جلد مدلل ومفصل جواب عنایت کریں ۔۔ مہربانی ہوگی
*ا•─────────────────────•*
*سائل؛محمد توقیر رضا برکاتی ثقافی*
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆

*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب ۔۔۔* 
🔍 *موبلینچنگ کی بے شمار واقعات ہندوستان میں ہوچکے ہیں جو کہ کسی پر مخفی نہیں، آئے دن اس طرح کے واقعات پیش آتے ہیں، کبھی "گائے ہتیہ" کے نام پر کبھی "جیہ شری رام" کے نام پر کبھی "بھارت ماتا کی جیہ" وغیرہ وغیرہ اگر اس طرح کے حالات کہیں پر پیش آجائے اور کفر بکنے پر مجبور کیا جائے ،جیسے اگر کوئی مردود عضو کاٹ ڈالنے یا شدید مار مارنے کی صحیح دھمکی دے کر کفر کرنے کا حکم دے اور جس کو دھمکی دی گئی وہ جانتا ہے کہ یہ ظالم جو کچھ کہہ رہا ہے کر گزرے گا۔ تو اب ظاہری طور پر کلمۂ کفر بکنے کی رخصت ہے اور دل حسب سابق ایمان پر مطمئن ہونے کی صورت میں کافر نہ ہوگا۔*

*قال اللہ تعالی فی القرآن المجید: مَنْ كَفَرَ بِاللّٰهِ مِنْۢ بَعْدِ اِیْمَانِهٖۤ اِلَّا مَنْ اُكْرِهَ وَ قَلْبُهٗ مُطْمَىٕنٌّۢ بِالْاِیْمَانِ وَ لٰكِنْ مَّنْ شَرَحَ بِالْكُفْرِ صَدْرًا فَعَلَیْهِمْ غَضَبٌ مِّنَ اللّٰهِۚ-وَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ*
(📙سورۃ النحل آیت ۱۰۶)
*ترجمہ؛ جو ایمان لانے کے بعد اللہ کے ساتھ کفر کرے سوائے اس آدمی کے جسے (کفرپر) مجبور کیا جائے اور اس کا دل ایمان پرجما ہوا ہولیکن وہ جو دل کھول کر کافر ہو ان پر اللہ کا غضب ہے اور ان کیلئے بڑا عذاب ہے۔*

📃یہ آیت حضرت عمار بن یاسر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے بارے میں نازل ہوئی حضرت عمار، ان کے والد حضرت یاسر ، ان کی والدہ حضرت سمیہ، حضرت صہیب، حضرت بلال، حضرت خباب اور حضرت سالم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ کو پکڑ کر کفار نے سخت سخت ایذائیں دیں تاکہ وہ اسلام سے پھر جائیں (لیکن یہ حضرات اسلام سے نہ پھرے تو) کفار نے حضرت عمار رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے والدین کو بڑی بے رحمی سے شہیدکر دیا حضرت عمار رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ (ضعیف تھے جس کی وجہ سے بھاگ نہیں سکتے تھے، انہوں ) نے مجبور ہو کر جب دیکھا کہ جان پر بن گئی تو بادلِ نخواستہ کلمۂ کفر کا تَلَفُّظ کردیا رسولِ کریم ﷺ کو خبر دی گئی کہ حضرت عمار رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کافر ہوگئے تو حضور ﷺ نے فرمایا ’’ہرگز نہیں، حضرت عمار رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سر سے پاؤں تک ایمان سے پُر ہیں اور اس کے گوشت اور خون میں ذوقِ ایمانی سرایت کرگیا ہے۔ پھر حضرت عمار رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ روتے ہوئے خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئے تو حضورﷺ نے ارشاد فرمایا ’’کیا ہوا؟ حضرت عمار رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے عرض کی: اے خدا کے رسول ﷺ! بہت ہی برا ہوا اور بہت ہی برے کلمے میری زبان پر جاری ہوئے۔ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا ’’اس وقت تیرے دل کا کیا حال تھا؟ حضرت عمار رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے عرض کی ’’دل ایمان پر خوب جما ہوا تھا۔ نبیﷺ نے شفقت و رحمت فرمائی اور فرمایا کہ اگر پھر ایسا اتفاق ہو تو یہی کرنا چاہیے۔ اس پر یہ آیتِ کریمہ نازل ہوئی۔      
*(📘بحوالہ؛ خازن، النحل، تحت الآیۃ،۱۰۶ ،۳ / ۱۴۴ملخصاً ؛ حوالہ : صراط الجنان فی تفسیر القرآن)*  

📄ایسے وقت میں اپنے قول یا فعل میں "توریہ" کرے یعنی ۔۔ معاذ ﷲ اگر کفر کرنے پر اکراہ ہوا اور قتل یا قطع عضو کی دھمکی دی گئی تو اس شخص کو صرف ظاہری طور پر اس کفر کے کر لینے کی رخصت ہے اور دل میں وہی یقین ایمانی قائم رکھنا لازم ہے جو پہلے تھا اور اس شخص کو چاہیے کہ اپنے قول و فعل میں توریہ کرے یعنی اگرچہ اس فعل یا قول کا ظاہر کفر ہے مگر اس کی نیت ایسی ہو کہ کفر نہ رہے مثلاً اس کو مجبور کیا گیا کہ بت کو سجدہ کرے اور اس نے سجدہ کیا تو یہ نیت کرے کہ خدا کو سجدہ کرتا ہوں یا سرکار رسالت ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے پر مجبور کیا گیا تو کسی دوسرے شخص کی نیت کرے جس کا نام محمد ہو اور اگر اس شخص کے دل میں توریہ کا خیال آیا مگر توریہ نہ کیا یعنی خدا کے لیے سجدہ کی نیت نہیں کی تو یہ شخص کافر ہو جائے گا اور اس کی عورت نکاح سے خارج ہو جائے گی اور اگر اس شخص کو توریہ کا دھیان ہی نہیں آیا کہ توریہ کرتا اور بت کو ہی سجدہ کیا مگر دل سے اس کا منکر ہے تو اس صورت میں کافر نہیں ہوگا
*(📗بحوالہ؛ ’’الدرالمختار‘‘و’’ردالمحتار‘‘،کتاب الإکراہ،مطلب:بیع المکرہ فاسد۔۔۔إلخ،ج ۹،ص ۲۲۶۔حوالہ؛ بہار شریعت، جلد سوم حصہ پانزدہم، اکراہ کے شرائط)* 

📌الحاصل کلام ؛ مثلا کسی نے آپ کو گن پوائنٹ پر لے کر بت سامنے رکھا اور معاذاللہ کہا:''اس کو سجدہ کرو۔'' اگر آپ جانتے ہیں کہ اس کی بات نہیں مانوں گا تو واقعی یہ گولی مار دے گا تو اب سجدہ کرنے میں یہ نیت کیجئے کہ''میں بت کو نہیں بلکہ اللہ عزوجل کو سجدہ کر رہا ہوں ۔'' یا اسی طرح اس نے کہا کہ معاذاللہ عزوجل محمد ﷺ کو فلاں گالی دو۔ تو گالی بکتے وقت رسول اللہﷺ کی نیت نہیں بلکہ کسی دوسرے ایسے شخص کی نیت کر لے جس کا نام محمد ہو مثلا اپنے بھائی یا دوست یا پڑوسی کا نام محمد ہے تو اسی کا تصور باندھ لے کہ میں اس محمد نامی آدمی کو گالی دے رہا ہوں ۔ توریہ کا مسئلہ جاننے ، طریقہ معلوم ہونے، اس وقت یاد ہونے اور ممکن ہونے کے باوجود اگر یہاں توریہ نہیں کریگا تو کفر کرنے کی صورت میں خود کافر ہو جائے گا اور اگر اس وقت توریہ کی طرف توجہ نہ گئی تو بت کو سجدہ کرتے وقت یا کفریہ بات بکتے وقت دل ایمان پر مطمئن ہے اور جو کچھ کرنے لگا ہے اس کا دل اندر سے انکاری ہے تو اب کافر نہ ہوگا۔

*📝جب اکراہ شرعی پایا جائے اس وقت رخصت ہے کہ دشمن کے مطالبہ پر کفریہ کلمہ کہہ دے یا کفریہ فعل بجالائے۔ (جبکہ دل ایمان پر جما ہوا ہو) اور جان بچا لے اور عزیمت یہ ہے کہ جان دیدے مگر دشمن کے دیئے جانے والے خلاف شریعت حکم پر عمل نہ کرے اور عزیمت کی فضیلت زیادہ ہے۔*

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
*ا•─────────────────────•*
*✒️کتبہ :ابــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
 *رابطہ نمبر ؛ 9167698708*
*ا•─────────────────────•*
۲۵ رمضان المبارک ١٤١٤؁ھ ، مطابق ۱۹ مئی ٠٢٠٢؁ء بروز منگل
*ا•─────────────────────•*
*گروپ؛ دارالافتاء ارشدیہ سبحانیہ*
*ا•─────────────────────•*
الجواب صحیح✅✅✅
ماشاءاللہ تعالٰی  
پوسٹ تو عمدہ لکھا ہے ،بارک اللہ تعالٰی فی علمک و حیاتک و مرامک و عملک و علمک 
*عبد الوھاب رضوی اشرفی، شاہی جمعہ مسجد احمدآباد گجرات*
*ا•─────────────────────•*

اللہ کی اطاعت پر منت مانی تو اسے پوری کرے

0 comments
*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*اللہ کی اطاعت پر منت مانی تو اسے پوری کرے*
*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1
*_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
*🌹 _اَلسَـلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ_ 🌹‎*
*_★★ــــــــــــ♥🌸🌸🌸♥ــــــــــــ★★_*
 *_📜کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کےبارے میں کہ ہندہ نے بوقت حمل منت مانی کہ اگر بیٹی ہوئی تو میں پچاس رکعت نماز نفل خود ادا کرونگی یا اپنے شوہر سے ادا کرواؤنگی اب ہندہ کی منت پوری ہوگئی ہے اور اسکی بیٹی پیدا ہوئی ہے جیساکہ اس نے منت مانی تھی تو اس کے متعلق کیا حکم رہنمائی فرمائیں مہربانی ہوگی_*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*_☘سائل:محمد شاہد رضا قادری قنوج☘_* *_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
*🌹 _وعلیـکم السـلام ورحمة اللہ وبرکاته_ 🌹*

_*♥الجـــــــواب بـعــون الملک الـوہاب♥*_ 

*ہندہ نفاس سے فارغ ہونے کے بعد اپنی منت پوری کریں، یعنی ۵۰ رکعت نماز ادا کریں*

*قال اللہ تعالی فی القران الكريم؛ يُوْفُوْنَ بِالنَّذْرِ وَ يَخَافُوْنَ يَوْمًا كَانَ شَرُّهٗ مُسْتَطِيْرًا(سورۃ الدھر ۷)*

*ترجمہ؛ نیک لوگ وہ ہیں جو اپنی منّت پوری کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے ہیں جس کی برائی پھیلی ہوئی ہے۔*

*رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو یہ منّت مانے کہ اللہ کی اطاعت کریگا تو اس کی اطاعت کرے یعنی منّت پوری کرے اور جو اس کی نافرمانی کرنے کی منّت مانے تو اس کی نافرمانی نہ کرے یعنی اس منّت کو پورانہ کرے۔*

*(📕بحوالہ ؛ صحیح البخاري‘‘، کتاب الأیمان والنذور، باب النذر في الطاعۃ۔۔۔ إلخ، الحدیث: ۶۶۹۶،ج۴، ص۳۰۲- حوالہ :بہار شریعت،جلد دوم ،حصہ نہم)* 

*صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں؛*
*منّت کی دو ۲ صورتیں ہیں: ایکی یہ کہ اس کے کرنے کو کسی چیز کے ہونے پر موقوف رکھے مثلاً میرا فلاں کام ہو جائے تو میں روزہ رکھوں گا یا خیرات کروں گا، دوم یہ کہ ایسا نہ ہو مثلاً مجھ پر اللہ کے لیے اتنے روزے رکھنے ہیں یا میں نے اتنے روزوں کی منّت مانی۔ پہلی صورت یعنی جس میں کسی شے کے ہونے پر اس کام کو معلق کیا ہو اس کی دو صورتیں ہیں۔ اگر ایسی چیز پر معلق کیا کہ اس کے ہونے کی خواہش ہے مثلاً اگر میرا لڑکا تندرست ہوجائے یا پردیس سے آجائے یا میں روزگار سے لگ جاؤں تو اتنے روزے رکھوں گا یا اتنا خیرات کروں گا ایسی صورت میں جب شرط پائی گئی یعنی بیمار اچھا ہوگیا یا لڑکا پردیس سے آگیا یا روزگار لگ گیا تو اوتنے روزے رکھنا یا خیرات کرنا ضرور ہے یہ نہیں ہوسکتا کہ یہ کام نہ کرے اور اس کے عوض میں کفارہ دیدے،اور اگر ایسی شرط پر معلق کیا جس کا ہونا نہیں چاہتا مثلاً اگر میں تم سے بات کروں یا تمھارے گھر آؤں تو مجھ پر اتنے روزے ہیں کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ میں تمھارے یہاں نہیں آؤں گا تم سے بات نہ کروں گا ایسی صورت میں اگر شرط پائی گئی یعنی اس کے یہاں گیا یا اس سے بات کی تو اختیار ہے کہ جتنے روزے کہے تھے وہ رکھ لے یا کفارہ دے*

*(📗بحوالہ: ’’ الدر المختار‘‘،کتاب الأیمان ،ج۵ ،ص۵۳۷،۵۴۲۔ حوالہ؛ ایضا)*

*نماز پڑھنےکی منّت مانی اور رکعتوں کو معین نہ کیا تو دو رکعت پڑھنی ضروری ہے اور ایک آدھی رکعت کی منّت مانی جب بھی دو پڑھنی ضروری ہے اور تین رکعت کی منّت ہے تو چار پڑھے اور پانچ کی تو چھ پڑھے*

*(📘بحوالہ؛ ’’ الفتاوی الھندیۃ‘‘،کتاب الأیمان ، الباب الثانی فیمایکون یمیناومالایکون یمینا۔۔۔إلخ ، الفصل الثانی ،ج۲،ص۶۵۔حوالہ؛ ایضا)* 

*رہی بات شوہر سے ادا کروانے کی، تو یہ نہیں ہوگا کہ کوئی منت کسی دوسرے سے کروانے کے متعلق خود مان لیں*

*📖قال اللہ تعالی: لا اکراہ فی الدین؛ و قال : لا یکلف اللہ نفسا الا وسعھا (سورۃ البقرہ)*
           
       *🌹 _واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب_ 🌹*
*_★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★_*
         *📝 _شــــــــرف قلـــــــم_ 📝*
*ابـــو حـنیفہ مــحمد اکــبر اشــرفی رضـوی؛ مانـخورد مـمبئی*
 *رابطــــہ نمبــــر📞 919167698708+☎*
*_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
*۲۵/ رمضان المبارک،١٤٤١؁بمطابق ١۹/مئی،٠٢٠٢؁*
 _*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
                 *🖥 _المشتہــــــر_ 🖥*
*_بـانـئ پیغــام مســلک آعلــی حضــرت گــــروپ محمــد نــوشــاد عـالـم کٹیہــاربہــار الھنــــــــد_*
*_رابطـــــہ نمبــــــر📞+919934959535_ ☎*
*•─────────────────────•*
 *💙 _(پیغــام مسلک آعلحضرت گــــروپ)_ 💙*
*•─────────────────────•*
🚤🚤🚤🚤☘☘☘🚤🚤🚤🚤

پیر، 18 مئی، 2020

تــــــــــــــــــــــــــــــــرانۂ اشـــــــــــــــــــــــــــرفــی

0 comments
*تــــــــــــــــــــــــــــــــرانۂ اشـــــــــــــــــــــــــــرفــی*

◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆

*اَلــــــــسَـلامُ عَــــــــلَيْـكُّم وَرَحْــــــــمَـة اَلـــلـــهِ وَبَــــــــرَكـاتُـهُ‎*
*تــــــــرانہ اشــــــــرفی حــــــــضـور شــــــــیـخ اعــــــــظم اولاد رســــــــول ﷺ حــــــــضـرت عــــــــلامہ ســــــــیـد اظـہار اشــــــــرف اشــــــــرفـی الــــــــجـیلانی مــــــــدظـلہ الــــــــعـالی ســــــــجّادہ نــــــــشـین (کــــــــچـھوچـھہ شــــــــریف یــــــــوپـی انــــــــڈیا) نــــــــے جــــــــامـع اشــــــــرف کــــــــے قــــــــیام کــــــــے وقــــــــتــــــــ تــــــــحـریر فــــــــرمائے تھــــــــے۔ چــــــــونکہ اس تــــــــرانہ اشــــــــرفـی کــــــــے ذریـعے فــــــــیضانِ اشــــــــرفی ســــــــے بــــــــہت ســــــــے لـوگ فــــــــیض یــــــــابــــــــ ہــــــــو چــــــــکے ہــــــــیں*
*ا•─────────────────────•*

*ســــــــرورا شــــــــاہـا کــــــــریـمـا دســــــــتـگیـرا اشــــــــرفـا* 
*حــــــــرمـتِ روح پــــــــیـمبـر اکــــــــ نــــــــظـر کــــــــن ســــــــوئــــــــے مــــــــا* 

سیدی مخدوم اشرف غوث العالم دستگیر
مظہر شان علی اور چشت کے بدر منیر 
صاحب جودو سخا سر چشمہ روشن ضمیر 
ہو گئ ہیں غم کے ہاتھوں چشم نم مثل نیر  

*ســــــــرورا شــــــــاہـا کــــــــریـمـا دســــــــتـگیـرا اشــــــــرفـا* 
*حــــــــرمـتِ روح پــــــــیـمبـر اکــــــــ نــــــــظـر کــــــــن ســــــــوئــــــــے مــــــــا* 

نیر برج ولایت صاحب عزو وقار
معدن فیض و کرامت تیرے در کی ہے بہار  
ہے گدا و شاہ پر تیری عنایت بے شمار 
آپ کے ذات مقدس پر ہے کل دارو مدار

*ســــــــرورا شــــــــاہـا کــــــــریـمـا دســــــــتـگیـرا اشــــــــرفـا* 
*حــــــــرمـتِ روح پــــــــیـمبـر اکــــــــ نــــــــظـر کــــــــن ســــــــوئــــــــے مــــــــا* 

نور بطحا کی بجلی ہر طرف جلوہ فگن 
نصرت غوث الوری فیضان خواجہ موجزن
اولیاء اقطاب سے آباد ہے تیرا چمن 
بہر نور العین کردو دور سب رنج و محن 

*ســــــــرورا شــــــــاہـا کــــــــریـمـا دســــــــتـگیـرا اشــــــــرفـا* 
*حــــــــرمـتِ روح پــــــــیـمبـر اکــــــــ نــــــــظـر کــــــــن ســــــــوئــــــــے مــــــــا* 

جامع اشرف ہے فروغ سنیت کا شاہکار 
جامع اشرف فیض مخدومی کی ہے اک یادگار  
جامع اشرف احمد اشرف کے تحیل کا مینار
ہو سلامت تا ابد پھولے پھلے لیل و نہار 

*ســــــــرورا شــــــــاہـا کــــــــریـمـا دســــــــتـگیـرا اشــــــــرفـا* 
*حــــــــرمـتِ روح پــــــــیـمبـر اکــــــــ نــــــــظـر کــــــــن ســــــــوئــــــــے مــــــــا* 

لے لیے ہے فتنہ پروازوں کے فتنوں نے جنم 
حرص دنیا کے لئے کچھ چھوڑ رکھے ہیں صنم 
تیری چوکھٹ پہ یہی ہے التجا بادیدہ نم 
عاصی "اظہار" کی رکھ لیجئے آقا بھرم

*ســــــــرورا شــــــــاہـا کــــــــریـمـا دســــــــتـگیـرا اشــــــــرفـا* 
*حــــــــرمـتِ روح پــــــــیـمبـر اکــــــــ نــــــــظـر کــــــــن ســــــــوئــــــــے مــــــــا* 

◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆
*✒️پیشکش :ابــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
 *رابطہ نمبر ؛ 9167698708*
*ا•─────────────────────•*
۲۲ رمضان المبارک ١٤١٤؁ھ ، مطابق ۱۶ مئی ٠٢٠٢؁ء
*ا•─────────────────────•*
*https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1*
*ا•─────────────────────•*

جمعرات، 14 مئی، 2020

صدقات فقراء و مساکین کے لئے ہیں

0 comments
*🔸صدقات فقراء و مساکین کے لئے ہیں🔸*

https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1
کیافرماتے ہیں علماۓ کرام اس مسلۂ ذیل کے بارے میں کہ ایک بیوہ عورت ہے اور اس کے دو لڑکیاں ہیں جو چل پھر نہیں سکتی تو کیا اسے ہم زکواۃ فطرہ صدقہ وغیرہ دے سکتے ہیں یا نہیں ؟؟ 
برائے مہربانی اس کا جواب قرآن وحدیث کی روشنی میں عنایت فرماءیں کرم ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
*فخرازھرچینل لنک*
https://t.me/fakhreazhar
*🔸سائل محمد زبیر عالم قادری لاتیہار (جھارکھنڈ)🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*الجواب بعون الملک الوھاب*
اگر وہ بیوہ یا انکی بیٹیاں صاحب نصاب نہ ہو اگر ہو بھی تو اسکی حاجت اصلیہ میں مستغرق ہو تو اسے زکوۃ فطرہ دے سکتے ہیں، اگر مالک نصاب ہو اور اسکی حاجتِ اصلیہ سے فارغ ہو تو نہیں دے سکتے ،  

📜قال اللہ تعالی فی القرآن المجید؛ 
*" اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلْفُقَرَآءِ وَ الْمَسٰكِيْنِ وَ الْعٰمِلِيْنَ عَلَيْهَا وَ الْمُؤَلَّفَةِ قُلُوْبُهُمْ وَ فِي الرِّقَابِ وَ الْغٰرِمِيْنَ وَ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ وَ ابْنِ السَّبِيْلِ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّٰهِ وَ اللّٰهُ عَلِيْمٌ حَكِيْمٌ "*
*(📔پ۱۰، التوبۃ : ۶۰)*
ترجمہ "صدقات فقرا و مساکین کے لیے ہیں اور انکے لیے جو اس کام پر مقرر ہیں اور وہ جن کے قلوب کی تالیف مقصود ہے اور گردن چھڑانے میں اور تاوان والے کے لیے اور ﷲ کی راہ میں اور مسافر کے لیے، یہ ﷲ کی طرف سے مقرر کرنا ہے اور ﷲ علم و حکمت والا ہے۔"

📃صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں فقیر وہ شخص ہے جس کے پاس کچھ ہو مگر نہ اتنا کہ نصاب کو پہنچ جائے یا نصاب کی قدر ہو تو اُس کی حاجتِ اصلیہ میں مستغرق ہو، مثلاً رہنے کا مکان پہننے کے کپڑے خدمت کے لیے لونڈی غلام، علمی شغل رکھنے والے کو دینی کتابیں جو اس کی ضرورت سے زیادہ نہ ہو
*(📕بحوالہ؛ الدرالمختار کتاب الزکاۃ، باب المصرف، ج۳، ص۳۳۳ ۳۴۰-حوالہ بہار شریعت جلد اول حصہ پنجم)*

🔖جو شخص مالک نصاب ہو (جبکہ وہ چیز حاجتِ اصلیہ سے فارغ ہو یعنی مکان، سامان خانہ داری، پہننے کے کپڑے، خادم، سواری کا جانور، ہتھیار،اہلِ علم کے لیے کتابیں جو اس کے کام میں ہوں کہ یہ سب حاجتِ اصلیہ سے ہیں اور وہ چیز ان کے علاوہ ہو، اگرچہ اس پر سال نہ گزرا ہو اگرچہ وہ مال نامی نہ ہو) ایسے کو زکاۃ دینا جائز نہیں ۔
*(📓بحوالہ؛ ردالمحتار کتاب الزکاۃ، باب المصرف، مطلب في حوائج الأصلیۃ، ج۳، ص۳۴۶۔حوالہ؛ ایضا )*
جس بچہ کی ماں مالک نصاب ہے، اگرچہ اس کا باپ زندہ نہ ہو اُسے زکاۃ دے سکتے ہیں
*(📚بحوالہ؛ الدرالمختار‘ کتاب الزکاۃ، باب المصرف، ج۳،حوالہ بہار شریعت جلد اول حصہ پنجم)*

*🔸واللّٰه تعالیٰ اعلم 🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*ابو حنیفہ محمد اکبر اشرفی رضوی مانخورد ممبئی*
*🗓 ۲۰ رمضان المبارک ۴۴۱؁ھ مطابق ۱۴ مئی ٠٢٠٢؁ء بروز جمعرات*
*رابطہ* https://wa.me/+919167698708
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت مفتی محمد احمد نعیمی صاحب قبلہ چترویدی نئی دہلی*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث وجواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

پاگل کو زکوۃ دینا کیسا؟

0 comments
🔎 *پاگل کو زکوۃ دینا کیسا؟*🔍

◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆

*اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎*
زید مالک نصاب ہے اور زید کا بھائی مالک نصاب نہیں جوکہ پاگل مزاج کا ہے اور زید اس کے پیچھے سال بھر میں کم سے کم پچاس سے ساٹھ ہزار روپے خرچ کرتا ہے اور جب رمضان المبارک کا مہینہ آتا ہے تو وہ پورے روپے کو زکوۃ میں جوڑ دیتا ہے تو کیا ایسا کرنے سے زید کا زکوۃ ادا ہو جائے گا یا نہیں؟
*ا•─────────────────────•*
*سائل؛محمد حسین*
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆

*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب ۔۔۔* 
🔍ایسے میں زکوۃ ادا نا ہوگی کہ مالک کر دینا شرط ہے اور یہ پائی نہ گئی، اور یہ بھی ضروری ہے کہ اسکو دیا جائے جو قبضہ کرنا جانتا ہو اب چونکہ زید کا بھائی پاگل ہے وہ قبضہ کرنے سے رہا۔۔ 

*📄صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں؛ مباح کر دینے سے زکاۃ ادا نہ ہوگی، مثلاً فقیر کو بہ نیت زکاۃ کھانا کھلا دیا زکاۃ ادا نہ ہوئی کہ مالک کر دینا نہیں پایا گیا، ہاں اگر کھانا دے دیا کہ چاہے کھائے یالے جائے تو ادا ہوگئی۔ یوہیں بہ نیت زکاۃ فقیر کو کپڑا دے دیا یا پہنا دیا ادا ہوگئی- مالک کرنے میں یہ بھی ضروری ہے کہ ایسے کو دے جو قبضہ کرنا جانتا ہو، یعنی ایسا نہ ہو کہ پھینک دے یا دھوکہ کھائے ورنہ ادا نہ ہوگی، مثلاً نہایت چھوٹے بچہ یا پاگل کو دینا اور اگر بچہ کو اتنی عقل نہ ہو تو اُس کی طرف سے اس کا باپ جو فقیر ہو یا وصی یا جس کی نگرانی میں ہے قبضہ کریں*
(📘بحوالہ؛ الدرالمختار‘‘ و ’’ردالمحتار‘‘، کتاب الزکاۃ، ج۳، ص۲۰۴۔حوالہ بہار شریعت جلد اول، حصہ پنجم)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
*ا•─────────────────────•*
*✒️کتبہ :ابــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
 *رابطہ نمبر ؛ 9167698708*
*ا•─────────────────────•*
۱۷ رمضان المبارک ١٤١٤؁ھ ، مطابق ۱۱ مئی ٠٢٠٢؁ء
*ا•─────────────────────•*
الجـواب صحیح✅✅✅
*ابــو صـدف (مـفتی) مـحمـد صـادق رضـا رضـوی، پـٹنہ بـہار*
*ا•─────────────────────•*
*اسـماعـیلی گـــروپ*
*ا•─────────────────────•*
*https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1*
*ا•─────────────────────•*

منگل، 12 مئی، 2020

دکھاوے کے لیے روزہ رکھنا کیسا؟

0 comments
*🔸دکھاوے کے لیے روزہ رکھنا کیسا؟🔸*

https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع اس مسئلہ کے بارے میں آقا کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اس شخص کے بارے میں کیا فرمایا ہے جس نے دکھاوے کے لیے روزہ رکھا
*فخرازھرچینل لنک*
https://t.me/fakhreazhar
*🔸سائل محمد سلیم رضا راجستھان🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
بہت ساری باتیں اس تعلق سے لکھی جا سکتی ہے لیکن مختصر ہی ملاحظہ فرمائیں: اعمال کا دارومدار نیت پر ہے جو شخص دکھاوے کے لئے روزہ رکھے دراصل اللہ عزوجل کے لئے اسکا روزہ ہوا ہی نہیں، اس نے دنیا کے لئے یعنی لوگوں کو دکھانے کے لیے روزہ رکھا، 

📑صحیح بخاری شریف میں ہے : 
*عن أمير المؤمنين أبي حفص عمر بن الخطاب رضي الله تعالى عنه قال: سمعت رسول الله ﷺ يقول: "إنما الأعمال بالنيات، وإنما لكل امرئ ما نوى، فمن كانت هجرته إلى الله ورسوله فهجرته إلى الله ورسوله، ومن كانت هجرته لدنيا يصيبها أو امرأة ينكحها فهجرته إلى ما هاجر إليه"*
*(📕المجلد الاول، کتاب بدء الوحی، الباب کیف کان بدء الوحی۔۔۔ الخ، رقم الحدیث ۱ ، ص ۵ ، للطباعة المکتبۃ المدینۃ)* 

📌جو کوئی عبادات لوگوں کے دکھلاوے سنانے کے لیے کرے گا تو اللہ تعالٰی دنیا میں یا آخرت میں اس کے عمل لوگوں میں مشہور کردے گا مگر عزت کے ساتھ نہیں بلکہ ذلت کے ساتھ کہ لوگ اس کی عمل سن کر اس پر پھٹکار ہی کریں گے

*وَعَنْ جُنْدُبٍ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّﷺ "مَنْ سَمَّعَ سَمَّعَ اللَّهُ بِهِ وَمَنْ يُرَائِي يُرَائِي اللَّهُ بِهِ" مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ*
*(📘صحیح مسلم شریف)*

🔖حضرت جندب رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جو سنانا چاہے گا ﷲ اسے سنا دے گا اور جو دکھانا چاہے گا اللہ اسے دکھا دے گا
*(📚مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح ، ج ۷ ، ص ۱۰۳ مطبوعہ المکتبۃ المدینۃ)*

*🔸واللّٰه تعالیٰ اعلم 🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*ابو حنیفہ محمد اکبر اشرفی رضوی مانخورد ممبئی*
*🗓 ۱۸ رمضان المبارک ۴۴۱؁ھ مطابق ۱۲ مئی ٠٢٠٢؁ء بروز منگل*
*رابطہ* https://wa.me/+919167698708
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت مفتی محمد احمد نعیمی صاحب قبلہ چترویدی نئی دہلی*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث وجواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

پیر، 11 مئی، 2020

مکروہ وقتوں میں سجدہ تلاوت کرناکیسا ہے؟

0 comments
*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*مکروہ وقتوں میں سجدہ تلاوت کرناکیسا ہے؟*
*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1
*_🌹 اَلسَـلامُ عَلَیـکم وَرَحمَةُاللہِ وَبَرَکَاتُه🌹_‎*
*_★★ــــــــــــ♥🌸🌸🌸♥ــــــــــــ★★_*
 *📜کیافرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسٸلہ ذیل کے بارے میں کہ تین جو مکروہ وقت ہیں کیا ان مکروہ وقتوں میں آیت سجدہ پڑھنا سخت منع ہے ؟اور کہا جاتا ہے کہ اگر مکروہ وقت میں اگر دوران تلاوت آیت سجدہ آئے تو اس آیت کو اس وقت چھوڑ کر کسی اور وقت میں پڑھنا چاہیے یہ کہاں تک صحیح ہے؟*
*_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
*_🍀ســــائـل: شیـــر محمـــد قـادری، راجستھان🍀_*
 _◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_ 
*_🌹وعلیکم الســلام ورحمة اللہ وبـرکاتـه🌹_*

  *_📝الجــــــواب بعون الملک الوھاب_*

*🎗اگر آپ تلاوت کے متعلق پوچھنا چاہ رہے ہیں تو جواب یہ ہے کہ طلوع و غروب و نصف النہار ان تینوں وقتوں میں قرآن مجید کی تلاوت ممنوع نہیں لیکن افضل و اولی ہے کہ ان تینوں اوقات میں تلاوت نہ کریں اور دورود شریف وغیرہ اذکار میں مشغول ہوجائیں اور سجدہ تلاوت ادا کرنے کے متعلق پوچھنا چاہ رہے ہیں تو یہ جائز نہیں۔۔* 

*🎗صدر الشریعہ علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں: طلوع و غروب و نصف النہار ان تینوں وقتوں میں کوئی نماز جائز نہیں نہ فرض نہ واجب نہ نفل نہ ادا نہ قضا، یوہیں سجدئہ تلاوت و سجدئہ سہو بھی ناجائز ہے*

*(📕بحوالہ؛ ’’الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الأول في المواقیت، الفصل الثاني، ج۱، ص۵۲ و ’’الدرالمختار‘‘ و ’’ردالمحتار‘‘، کتاب الصلاۃ، ج۲، ص۳۷۔و ’’الفتاوی الرضویۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، باب الأوقات، ج۵، ص۱۲۲- حوالہ؛ بہار شریعت جلد اول حصہ سوم)*

*🎗لیکن اگر آیت سجدہ کو مکروہ وقت میں ہی تلاوت فرمائے ہے تو سجدہ کرنا جاٸز ہے مگر کراہت تنزیہی ہے اور مکروہ وقت سے قبل تلاوت کیے اور سجدہ مکروہ وقت میں کیے تو گنہگار ہونگے اور وقت مکروہ سے قبل شروع کیے مکروہ وقت آگیا تو کوئی کراہت نہیں،*

*🎗صدر الشریعہ علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں:ان اوقات میں آیت سجدہ پڑھی تو بہتر یہ ہے کہ سجدہ میں تاخیر کرے ،یہاں تک کہ وقتِ کراہت جاتا رہے اور اگر وقت مکروہ ہی میں کر لیا تو بھی جائز ہے اور اگر وقتِ غیر مکروہ میں پڑھی تھی تو وقتِ مکروہ میں سجدہ کرنا مکروہ تحریمی ہے۔*

*(📗الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الأول في المواقیت، الفصل الثالث، ج۱، ص۵۲۔حوالہ؛ بہار شریعت جلد اول سوم)* 

*🎗عصر کی نماز وقت مستحب میں شروع کی تھی، مگر اتنا طول دیا کہ وقت مکروہ آگیا تو اس میں کراہت نہیں*

*(📘الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الأول في المواقیت، الفصل الثاني، ج۱، ص۵۲ص۵۲- بہار شریعت جلد اول حصہ سوم)* 

*🎗آیت سجدہ بیرون نماز پڑھی تو فوراً سجدہ کر لینا واجب نہیں ہاں بہتر ہے کہ فوراً کر لے اور وضو ہو تو تاخیر مکروہِ تنزیہی*

*(📕بحوالہ ؛ الدرالمختار‘‘، کتاب الصلاۃ، باب سجود التلاوۃ، ج۲، ص۷۰۳۔حوالہ بہار شریعت جلد اول حصہ چہارم)*

     🌹 _*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب*_ 🌹
*_★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★_*
         *📝 _شــــــــرف قلـــــــم_ 📝*
*ابــو حــنیفہ محمـــد اکبــر اشـرفی رضـوی، مانخــــورد ممبئـــــی*
 *رابطــــہ نمبــــر📞 919167698708+☎*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*🗓👈🏽(۱۷)رمضــان المبـــارک ۱۴۴۱؁ھجــــری*
 _◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_
               *🖥المشتہــــــر🖥*
*_محمــد نــوشــاد عـالـم کٹیہــــــاربہــار الھنـــــد_*
*_رابطــــــہ نمبـــــر : +919934959535_ ☎*
*•─────────────────────•*
         *_💙فــلاح دیــن اســلام گـــروپ💙_*
*•─────────────────────•*
🚤🚤🚤🚤☘☘☘🚤🚤🚤🚤

اتوار، 10 مئی، 2020

شیخ فانی خود مستحق زکوۃ ہو تو اسکے فدیہ کا کیا حکم ہے؟

0 comments
*💶شیخ فانی خود مستحق زکوۃ ہو تو اسکے فدیہ کا کیا حکم ہے؟*🍙

https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته
بعد سلام عرض یہ ہے کہ شیخ فانی اگر صاحب نصاب نہ ہو اور زکوٰۃ لینے کا مستحق ہو تو کیا اس پر روزہ نہ رکھنے کا کفارہ ہوگا یا نہیں؟؟؟
براۓ کرم جواب عنایت فرمائیں.....
عین نوازش ہوگی
*فخرازھرچینل لنک*
https://t.me/fakhreazhar
*🔸سائل محمد علی سورت گجرات🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
کفارہ نہیں ، اسے فدیہ کہتے ہیں کفارہ الگ ہوتا ہے ، یہ شیخ فانی جو کہ خود فطرہ، زکاۃ لینے کے مستحق ہیں، اگر واقعی میں روزے کا فدیہ ادا کرنے پر قدرت نہیں رکھتے ہیں، مجبور ہیں، تو دل میں نیت رکھے اور اللہ کی ذات سے امید رکھے کہ اللہ عزوجل اس لائق بنائے کہ فدیہ ادا کر سکے تو ضرور کرینگے،نہیں تو اللہ عزوجل معاف فرمائے گا دلوں کا حال بیشک اللہ بہتر جانتا ہے

📑قال اللہ تعالی فی القرآن المجید: 
*لا یکلف اللہ نفسا الا وسعھا '*
*(📘القرآن)* 
مفہوم؛ اللہ عزوجل کسی بھی نفس کو اسکی طاقت سے زیادہ بوجھ نہیں عطا فرماتا ہے، کہ جس بات پر قادر نہ ہو وہ کرنا ہی پڑے 

📜وقال؛
*' لا اکراہ فی الدین* 
*(📔القرآن)* 
مفھوم؛ دین اسلام میں زور زبردستی نہیں دین اسلام بوجھ نہیں ہے

🔎شیخ فانی یعنی وہ بوڑھا /بوڑھی جس کی عمر ایسی ہوگئی کہ اب روز بروز کمزور ہی ہوتے جائینگے، جب وہ روزہ رکھنے سے عاجز ہو یعنی نہ اب رکھ سکتے ہیں نہ آئندہ اس میں اتنی طاقت آنے کی امید ہے کہ روزہ رکھ سکیں گے،تو اسے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے اورہر روزہ کے بدلے میں فدیہ یعنی دونوں وقت ایک مسکین کو بھر پیٹ کھانا کھلانا اس پرواجب ہے یا ہر روزہ کے بدلے میں صدقہ فطر کی مقدار رقم مسکین کو دیدے
*(📚بحوالہ؛ الدرالمختار کتاب الصوم، فصل في العوارض، ج۳، ص۴۷۱، وغیرہ-حوالہ بہار شریعت، حصہ پنجم )*

📌فدیہ دینے کے بعد اتنی طاقت آگئی کہ روزہ رکھ سکے ،تو فدیہ صدقہ نفل ہوکر رہ گیا اب ان روزوں کی قضا کرے
*(📚بحوالہ؛ الفتاوی الھندیۃ''، کتاب الصوم، الباب الخامس في الاعذار التی تبیح الإفطار، ج۱، ص۲۰۷-حوالہ بہار شریعت، حصہ پنجم )*

*🔸واللّٰه تعالیٰ اعلم 🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*ابو حنیفہ محمد اکبر اشرفی رضوی مانخورد ممبئی*
*🗓 ۱۷ رمضان المبارک ۴۴۱؁ھ مطابق ۱۱ مئی ٠٢٠٢؁ء بروز سوموار*
*رابطہ* https://wa.me/+919167698708
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح و المجیب نجیح حضرت مولانا محمد جابرالقادری رضوی صاحب قبلہ مسجد نور جاجپور اڑیسہ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث وجواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

ہفتہ، 9 مئی، 2020

اگر کسی نے یہ سمجھتے ہوئے گل منجن کیا کہ روزہ نہیں ٹوٹتا تو کیاحکم؟

0 comments
*🔸اگر کسی نے یہ سمجھتے ہوئے گل منجن کیا کہ روزہ نہیں ٹوٹتاتو کیاحکم؟🔸*


السلام علیکم ورحمةاللہ 
ایک شخص نے یہ سوچتے ہوے منجن کر لیا کہ اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا تو کیا اس کا روزہ باقی رہا
*فخرازھرچینل لنک*
https://t.me/fakhreazhar
*🔸سائل محمد کامران🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
امام اہلسنت علیہ الرحمہ سے سوال ہوا کہ "روزے میں منجن جو بادام، کوئلہ، سپاری و گل وغیرہ کا بنتا ہے اُس کا استعمال کرنا کیسا ہے"
جواباً ارشاد فرماتے ہیں: منجن ناجائز وحرام نہیں بلکہ اطمینان کافی ہو کہ اس کا کوئی جز و حلق میں نہ جائے گا، مگر بے ضرورتِ صحیحہ کراہت ضرور ہے۔

📑 درمختار میں ہے:
*"کرہ لہ ذوق شئی"*
 روزہ دارکو شَے کا چکھنا مکروہ ہے۔
*(📕 الدرالمختار باب مایفسد الصوم مجتبائی دہلی ۱ /۱۵۲)*
*(📚العطایا النبویۃ فی الفتاوی الرضویۃ، جلد دہم ص ۵۵۸ مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن)* 

📄مفتی عبدالمنان اعظمی علیہ الرحمہ گل کو مفسد صوم قرار دیتے ہیں , گل بھی تو منجن ہی ہے
*(📚فتاویٰ بحر العلوم جلد دوم)*

🔎البتہ گل ،منجن سے اسکا روز فاسد ہوگیا اسکی قضا کریں اگرچہ یہ سوچ کر کیا کہ "روزہ نہیں ٹوٹیگا"
-ہاں اگر بھول کر کیا یعنی روزہ ہونا یاد نہیں تھا تو روزہ فاسد نہیں ہوا

*🔸واللّٰه تعالیٰ اعلم 🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*ابو حنیفہ محمد اکبر انصاری مانخورد ممبئی*
*🗓 ۱۶ رمضان المبارک ۴۴۱؁ھ مطابق ۱۰ مئی ٠٢٠٢؁ء بروز اتوار*
*رابطہ* https://wa.me/+919167698708
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح خلیفئہ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث وجواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

یتیم زکاۃ کے پیسے سے اگر صاحب نصاب ہوجائے تو ان پر زکاۃ فرض ہے یا نہیں؟

0 comments
*🌹یتیم زکاۃ کے پیسے سے اگر صاحب نصاب ہوجائے تو ان پر زکاۃ فرض ہے یا نہیں؟🌹*

https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
حضور ہمارے گاؤں میں ایک لڑکی ہےجو یتیم ہےاس کو گاؤں والوں نے زکوۃ دیا اور اب وہ لڑکی صاحب نصاب ہوگی اب اس لڑکی کو ملے ہوئے پیسے سے زکوۃ دینا جائز ہے یا نہیں؟ 
*فخرازھرچینل لنک*
https://t.me/fakhreazhar
*🔸سائل فیاض احمد🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
زکاۃ فرض ہونے کے لیے کچھ شرائط ہیں جن میں ایک نصاب پر ایک سال گزرنا ہے
جس تاریخ اور وقت میں وہ لڑکی صاحب نصاب ہوئی اسی تاریخ اور وقت پر جب اس پر سال گزریگا بقدر نصاب تمام حاجات اصلہ سے فارغ اسکے پاس موجود ہوگا تب اس پر زکاۃ فرض ہوگی 
*(📕ماخوذاز؛ العطایاالنبویۃ فی الفتاوی الرضویۃ، جلد دہم ص ۱۹۰ مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن)* 
سال گزرنے میں قمری(یعنی چاند کے) مہینوں کا اعتبار ہوگا ۔شمسی مہینوں کا اعتبار حرام ہے 
*(📔فتاویٰ اہلسنت وغیرھا)*

 مزید  جانیے زکوۃ دینا ہر اس عاقل، بالغ اور آزاد مسلمان پر فرض ہے جس میں یہ شرائط پائی جائیں:
(1) نصاب کا مالک ہو ۔ 
(2) یہ نصاب نامی ہو ۔
(3) نصاب اس کے قبضے میں ہو ۔
(4) نصاب اس کی حاجت اصلیہ (یعنی ضروریات زندگی) سے زائد ہو۔
(5) نصاب دین سے فارغ ہو(یعنی اس پر ایسا قرض نہ ہو جس کا مطالبہ بندوں کی جانب سے ہو ،کہ اگر وہ قرض ادا کرے تو اس کا نصاب باقی نہ رہے ۔)
(6) اس نصاب پر ایک سال گزر جائے ۔
*(📚ملخصا،بہارشریعت،جلداول حصہ پنجم)*

*🔸واللّٰه تعالیٰ اعلم 🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*ابو حنیفہ محمد اکبر انصاری مانخورد ممبئی*
*🗓 ۱۴ رمضان المبارک ۴۴۱؁ھ مطابق ۸ مئی ٠٢٠٢؁ء بروز جمعہ*
*رابطہ* https://wa.me/+919167698708
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح خلیفئہ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ*
*✅الجواب صحیح وصواب حضرت مفتی محمد امین قادری رضوی صاحب قبلہ دیوان بازار مراداباد یوپی*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث وجواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

ماں کو زکاۃ دے سکتے ہے؟

0 comments

*🌻 کیا ماں کو زکاۃ دے سکتے ہے ؟؟؟🌻*

*🌹 ســــوال نــمــبــــــر  ( 290 )🌹*
*السلام علیکم ورحمۃ ﷲ وبرکاتہ*  
*سوال*❓زید اور اس کی بیوی ہندہ نے اپنے اپنے مال کی زکاۃ نکالی تو کیا یہ زکاۃ ہندہ کی ماں کو دے سکتے ہیں جو مستحق زکاۃ ہیں 
*🌹الــمــســـتــفــتــی🌹* حبيب احمد ... *بنارس🔷*
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*

*وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته*
*الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*

⬅️ *زید کی بیوی* ہندہ اپنے مال کی زکاۃ اپنی ماں کو نہیں دے سکتی، نہ ہی زید اپنی ماں کو اپنا زکاۃ دے سکتا ہے اگرچہ وہ مستحق ہو، ہاں یہ کہ ؛ زید اپنی زکوۃ ہندہ کی ماں کو اور ہندہ اپنی زکاۃ زید کی ماں کو دے سکتے ہیں 
💫 *صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں؛* 
اپنی اصل یعنی ماں  باپ، دادا دادی، نانا نانی وغیرہم جن کی اولاد میں یہ ہے اور اپنی اولاد بیٹا بیٹی، پوتا پوتی، نواسا نواسی وغیرہم کو زکاۃ نہیں دے سکتا۔ یوہیں صدقۂ فطر و نذر و کفّارہ بھی انہیں نہیں دے سکتا۔ رہا صدقۂ نفل وہ دیں ،   ماں باپ محتاج ہو اور حیلہ کر کے زکاۃ دینا چاہتا ہے کہ یہ فقیر کو دے دے پھر فقیر انہیں دے یہ مکروہ ہے۔ یوہیں  حیلہ کر کے اپنی اولاد کو دینا بھی مکروہ ہے۔
📚 *( بحوالہ؛ ردالمحتار‘‘، کتاب الزکاۃ، باب المصرف، ج۳، ص۳۴۰۔۳۴۴- حوالہ؛ بہار شریعت جلد اول حصہ پنجم )* 

*والّٰله ورسولہ اعلم بالصواب؛*

*✍🏼 کتـبــــہ: ابـــو حـــنـــیـــفــہ مـــحـــمـــد اکـــبـــر اشـــرفـــی رضـــوی*
*( مــانـــخـــورد مـــمـــبـــئـــی )*
_*رابـــطـــہ نـــــمــــبــــــر*_⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+919167698708*
*︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗*
         🌻 _*اســــمٰـــعـــــیـــلـــی گـــروپ*_ 🌻
*︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘*
*الـــمــشـــتــہـر*
*بانـی اســـمٰــعــیـلی گــروپ مـــقـــیـم احـــمـــد اســـمٰــعــیـلی*
 *(مــحـــمــود پــور لــوہــتـــہ بـنارس)*
*شــامـــل ہـــونـــے کـــے لـیئـــے رابـطــہ کـــریـں*
*رابـطـــہ نـمـبـــــر*⬇️⬇️⬇️
*https://wa.me/+917668717186* 
۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩۞۩
🌹 *14 رمضان 1441ھ بروز جمعہ*
 *عیسوی مئی.( 8/5/2020 )*🌹

یہ جملہ "غریبی میں آٹا گیلا تم کو زکاۃ کی پڑی ہے" کہنا کیسا ہے؟

0 comments
*یہ جملہ "غریبی میں آٹا گیلا تم کو زکاۃ کی پڑی ہے" کہنا کیسا ہے؟*🔍

◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆

*اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎*
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام زید نے کسی مسلمان سے زکوة دینے کو کہا تو اس کے جواب میں اس شخص نے کہا کہ 
*غریبی میں ایسے ہی آٹا گیلا ہے اور آپ کو زکوٰۃ کی پڑی ہے*
اس طرح جملہ بولنا کیسا ہے رہنمائی فرمائیں
*ا•─────────────────────•*
*سائل؛ محمد مقیم چشتی*
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆

*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب ۔۔۔* 
 *زکوۃ کی فرضیت منصوص ہے،زکاۃ فرض ہے، اُس کا منکر کافر اور نہ دینے والا فاسق اور قتل کا مستحق اور ادا میں تاخیر کرنے والا گنہگار و مردود الشہادۃ ہے*

(📕بہار شریعت جلد اول حصہ پنجم) 

🔍مذکورہ بالا جملہ اگر مذاق کے طور پر ہی کہا ہو تب بھی حرمت سے خالی نہیں کہ لفظ "( زکاۃ کی پڑی ہے )" اس میں زکاۃ کی اہمیت کو کم جاننا ہے اگرچہ اس پر زکاۃ فرض نہ ہو 
اگر حقارتا یا بطور انکار ایسا جملہ استعمال کیا ہے تو کفر ہے ،توبہ استغفار تجدید ایمان کریں بیوی رکھتا ہو تو تجدید نکاح بھی۔۔ 

📝کفرت کلمات۔۔۔ ص ۳۸۳ پر زکاۃ کے حقارت کے متعلق ہے 
*حضرت سیدنا ملا علی قاری علیہ رحمۃ الباری فرماتے ہیں:جس پر زکوۃ فرض ہے اسے کہا گیا:تو زکوۃ کیوں نہیں دیتا؟ اس نے کہا:''یہ ٹیکس میں نہیں دیتا۔ ''یا بطور انکار کہا:''میں نہیں جانتا '' ایسے پر حکم کفر ہے۔*

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
*ا•─────────────────────•*
*✒️کتبہ :ابــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
 *رابطہ نمبر ؛ 9167698708*
*ا•─────────────────────•*
الجواب صحیح والمجیب نجیح ✅
*محمد شرف الدین رضوی*
*ا•─────────────────────•*
*فــــلاح دیـن اســـلام گــــروپ*
*ا•─────────────────────•*
*https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1*
*ا•─────────────────────•*
*۱۱ رمضان المبارک، ۱۴۴۱ ھجری ،۵ مئی ۲۰۲۰ عیسوی بروز منگل*
*ا•─────────────────────•*

بیوی سے کہا "(میں نے تمہیں چھوڑ دیا)" یہ طلاق صریح ہے

0 comments
*🔸بیوی سے کہا "(میں نے تمہیں چھوڑ دیا)" یہ طلاق صریح ہے🔸*

https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1
السّلام علیکم 
اگر کسی شخص نے اپنے بیوی کو سات مرتبہ کہاں کہ میں نے تمہیں چھوڑ دیا تو کیا نکاح ٹوٹ گیا یا نہیں ٹوٹا مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں
*فخر ازھر چینل لنک*
https://t.me/fakhreazhar
*🔸سائل محمد چاند رضا بہار شریف🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
اس صورت میں تین طلاق مغلظہ واقع ہو گئی ، بیوی بنا حلالہ حلال نہ ہوگی
یہ صریح الفاظ ہے نہ کہ کنایہ

صدر الشریعہ علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں؛ 
اردو میں یہ لفظ کہ ؛"میں نے تجھے چھوڑا، صریح ہے" اس سے ایک رجعی ہوگی، کچھ نیت ہو یا نہ ہو۔ یوہیں یہ لفظ کہ میں نے فارغ خطی یا فار خطی یا فار کھتی دی، صریح ہے۔
*(📚بحوالہ؛ الفتاوی الرضویۃ‘‘،ج۱۲،ص۵۵۹۔۵۶۰،وغیرہ۔ بہار شریعت جلد دوم حصہ ہشتم صریح کابیان)*

*🔸واللّٰه تعالیٰ اعلم 🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*ابو حنیفہ محمد اکبر انصاری مانخورد ممبئی*
*🗓 ۱۱ رمضان المبارک ۴۴۱؁ھ مطابق ۵ مئی ٠٢٠٢؁ء بروز منگل*
*رابطہ* https://wa.me/+919167698708
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح خلیفئہ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث وجواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

لاک ڈاؤن کی وجہ سے سامان کی قیمت زیادہ لینا کیسا؟

0 comments

  1. *💚لاک ڈاؤن کی وجہ سے سامان کی قیمت زیادہ لینا کیسا؟💚*
الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
قابل قدر علماء کرام کی بارگاہ میں عرض یہ ہے کہ کاروبار میں مجبوری کا فائدہ اٹھانا کیسا ہے؟ یعنی ابھی لوک ڈاؤن کی وجہ سے ذیادہ پیسا لینا کیسا ہے؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں
سائل؛ جعفر صمدانی گجرات؛
ا________(💚)___________
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب؛* 
جائز ہے جب کہ اور کوئی وجہ مانعِ شرعی (جیسا کہ جھوٹ اور دھوکا وغیرہ) نہ ہو ، چاہے ایک روپے کی چیز باہم رضا مندی سے دس روپے میں بیچے یہ بھی جائز ہے کیونکہ شریعتِ مطہرہ نے نفع کی کوئی حد مقرر نہیں کی۔
امامِ اہلِ سنّت علیہ الرحمہ سے سوال ہوا کہ’’چار پیسے کی چیز کا دُگنی یا تین گنی قیمت پر فروخت کرنا جائز ہے؟‘‘ تو جواباً ارشاد فرمایا: ’’ (ماقبل اور یہ)دونوں باتیں جائز ہیں جبکہ جھوٹ نہ بولے فریب نہ کرے مثلاً کہا یہ چیز تین یا چار پیسے کی میری خرید ہے اور خرید پونے چار کی تھی یا کہا خرچ وغیرہ ملا کر مجھے سوا چار میں پڑی ہے اور پڑی تھی پونے چار کو یا خرید وغیرہ ٹھیک بتائے مگر مال بدل دیا، یہ دھوکا ہے یہ صورتیں حرام ہیں، ورنہ چیزوں کے مول لگانے میں کمی بیشی حرج نہیں رکھتی۔‘‘
*(📙العطایا النبویۃ فی الفتاوى الرضویة، جلد ۱۷ صفحہ نمبر ۱۳۹)*
اب ذرا اس لوک ڈاون میں لوگوں کا جائزہ لیں ، 
لوک ڈاؤن میں پریشان سبھی ہیں لیکن مہنگائی کو لے کر غریب کنبہ اور مزدور بہت زیادہ پریشان ہیں راشن روز استعمال کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے ایسی حالت لوک ڈاؤن میں روز مرہ کما کر کھانے والوں کی حالت بتتر سے بتتر ہوگئی ہے اس قتل مہنگائی میں غریبوں کا پیٹ بھرنا پشکل ہورہا ہے ۔گیہوں،چاول،تیل،گھئی ،شکر،دال،آلو،پیاز،دودھ جیسی روزمرہ کے استعمال کی چیزوں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں روزانہ کم سے کم ۳۰۰ روپے کمانے والا بال بچوں کے ناشتہ میں ۱۰۰ روپے دوپہر اور رات کے کھانوں میں ۲۰۰ روپے خرچ ہوجاتے تھے تب بھی پیٹ بھر کھانا نہیں کھا پاتے اگر کرایہ کے مکان میں رہتے ہیں تو مکان کا کرایہ ،الکٹریک کا بل وغیرہ وغیرہ، اگر اس حالت میں ان کو کوئی بیماری لگ جائے تو وہ الگ پریشانی؛ ہم نے لوک ڈاؤن میں ایسے ایسے لوگوں کو دیکھا جو ایک ٹائم کھا رہے ہیں، اللہ ہم پر رحم فرمائے، آمین

اب ذرا اس لوک ڈاون میں مارکیٹ کا جائزہ لیں ، 
ملک بھر میں کورونا وائرس سے دہشت کا ماحول برقرار ہے۔ اس درمیان ہندوستان کی 60.9 فیصد آبادی کا ماننا ہے کہ انھیں ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے ضروری سامانوں کی خریداری اونچی شرح پر کرنی پڑ رہی ہے۔ یہ انکشاف ۲۳ مارچ پیر کے روز ایک سروے میں ہوا ہے۔ ملک بھر میں ۲۶ مارچ اور ۲۷ مارچ کو آئی اے این ایس- سی ووٹر گیلپ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن نے کورونا ٹریکر کے ذریعہ ایک سروے کیا جس میں یہ بات نکل کر سامنے آئی۔سروے میں شامل لوگوں سے سوال پوچھا گیا کہ کیا آپ کو ضروری چیزیں اونچی قیمت پر مل رہی ہیں۔ اس پر 60.9 فیصد لوگوں نے 'ہاں' میں جواب دیا اور کہا کہ انھیں ضروری چیزوں کی خریداری اونچی قیمت پر کرنی پڑ رہی ہے۔ اس سوال کے جواب میں 28.7 فیصد لوگوں نے 'نہیں' میں جواب دیا۔ گویا کہ ان کے مطابق لاک ڈاؤن کی وجہ ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔ بقیہ لوگوں نے کچھ بھی جواب نہیں دیا۔دراصل لاک ڈاؤن کے دوران ضروری چیزوں کی کمی ہونے کی افواہ ہر علاقے میں پھیل گئی جس کی وجہ سے ضروری اشیاء فروخت کرنے والے دکانداروں نے قیمتیں بڑھا دیں۔ اس افواہ کی وجہ سے ہی لوگوں نے جمع خوری شروع کر دی جس کی وجہ سے ملک میں ضروری چیزوں کی کمی ہونے کے ساتھ ہی کالا بازاری کو بھی فروغ ملا۔ اس کے علاوہ چیزوں کی فراہمی پر بھی کافی اثر پڑا۔قابل ذکر ہے کہ پی ایم مودی کی جانب سے ۲۵ مارچ کو ملک بھر میں تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی کرانہ دکانوں پر کافی بھیڑ دیکھنے کو ملی تھی۔ لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد دوا دکانوں پر بھی لوگوں نے خوب خریداری کی۔ ضروری چیزوں کی بڑے پیمانے پر کی گئی جمع خوری کی وجہ سے ہی اب لوگوں کو بیشتر چیزیں مہنگے داموں پر خریدنی پڑ رہی ہیں۔
*(📢ریپوٹ ؛ قومی آواز بیورو، ۳۰ مارچ, 6:30 pm)*

ہم نے خود ان معاملات میں چھان بین کیے اور کچھ ریپوٹ کے مطابق یہ بات سامنے آئی اس لوک ڈاون میں جھوٹ و کالا بازاری کا ماحول سب سے زیادہ گرم ہوا، مارکیٹ میں کسی سامان کی قیمت میں کمی کروائے تو فوراً جواب ملتا ہے کہ اس میں ہمیں صرف ایک روپیہ ہی مل رہا ہے ہم نے اتنے اتنے روپیے میں خریدا ہے، اس طرح کئی جھوٹ بولتے ہیں،مارکیٹ میں جھوٹ کا الگ بازار گرم ہے، اللہ ان لوگوں کو عقل سلیم عطا فرمائے، انکو ہدایت دیں، آمین 
*والله اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم؛*
 ا_________(🧡)__________
*کتبــــہ؛*
*ابوحنیفہ محمد اکبر اشرفی رضوی مانخورد ممبئ انڈیا؛*
*مورخہ؛3/5/2020)*
*❣الحلقةالعلمیہ گروپ❣*
*رابطہ؛📞9167698708)*
ا________(❣)___________
*📌المشتـــہر؛فضل کبیر📌*
*منجانب؛منتظمین الحـــلقةالعـــلمیہ گروپ؛ محمد عقیـــل احمد قــــادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(❣)___________

بیماری میں روزے قضا کرنے کی رخصت ہے

0 comments
🔎 *بیماری میں روزے قضا کرنے کی رخصت ہے*🔍

◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆

*اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎*
ہندہ کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہے کچھ روزے چھوڑ دیں اور بعد میں قضا رکھے، تو کیسا ہے؟ 
*ا•─────────────────────•*
*سائلہ؛ ارم خاتون، احمد آباد*
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆

*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب ۔۔۔📄اگر ہندہ کا مرض بڑھ جانے یا جلد صحت یاب نہ ہونے کا غالب گمان ہے تو ہندہ کو شریعت مطہرہ رخصت دیتی ہے کہ ہندہ اس دن روزہ نہ رکھے بعد میں اسکی قضا کریں غالب گمان مطلب یہ نہیں کہ معمولی سا وہم ہو بلکہ یہ مرض کی ظاہر نشانی پائی جائے یا ہندہ کا ذاتی تجربہ ہو یا کوئی مسلمان تجربہ کار غیر فاسق ڈاکٹر نے ہندہ کو روزہ نہ رکھنے کی صلاح دی ہو!* 

*📝حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں ؛* 
🔍مریض کو مرض بڑھ جانے یا دیر میں اچھا ہونے یا تندرست کو بیمار ہو جانے کا گمان غالب ہو یا خادم و خادمہ کو ناقابل برداشت ضعف کا غالب گمان ہو تو ان سب کو اجازت ہے کہ اس دن روزہ نہ رکھیں
*(📕بحوالہ ’الجوھرۃ النیرۃ‘‘، کتاب الصوم، ص۱۸۳۔ و ’’الدرالمختار‘‘، کتاب الصوم، فصل في العوارض، ج۳، ص۴۶۳)* 
🔍ان صورتوں میں غالب گمان کی قید ہے محض وہم ناکافی ہے۔ غالب گمان کی تین صورتیں ہیں ۔اس کی ظاہر نشانی پائی جاتی ہے یا اس شخص کا ذاتی تجربہ ہے یا کسی مسلمان طبیب حاذق مستور یعنی غیر فاسق نے اُس کی خبر دی ہو، 
*(📘ردالمحتار‘‘، کتاب الصوم، فصل في العوارض، ج۳، ص۴۶۴)*
🔍 آج کل کے اکثر اطبا اگر کافر نہیں تو فاسق ضرور ہیں اور نہ سہی تو حاذق طبیب فی زمانہ نایاب سے ہو رہے ہیں ، ان لوگوں کا کہنا کچھ قابلِ اعتبار نہیں نہ ان کے کہنے پر روزہ افطار کیا جائے۔ ان طبیبوں کو دیکھا جاتا ہے کہ ذرا ذرا سی بیماری میں روزہ کو منع کر دیتے ہیں ، اتنی بھی تمیز نہیں رکھتے کہ کس مرض میں روزہ مُضر ہے کس میں نہیں ۔

*(📕حوالہ ؛؛؛ بہار شریعت جلد اول حصہ پنجم📘)* 

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
*ا•─────────────────────•*
*✒️کتبہ :ابــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*حـــدیثِ نــبوی ﷺ گروپ*
 *رابطہ نمبر ؛ 9167698708*
*ا•─────────────────────•*
*https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1*
*ا•─────────────────────•*
*۹ رمضان المبارک، ۱۴۴۱ ھجری ،۳ مئی ۲۰۲۰ عیسوی بروز اتوار*
*ا•─────────────────────•*

اس طرح نیت ("میری طبیعت نہیں بگڑی تو میرا روزہ ہے ورنہ نہیں") کرنے سے روزے کا کیا حکم ہے؟

0 comments
🔎 *اس طرح نیت ("میری طبیعت نہیں بگڑی تو میرا روزہ ہے ورنہ نہیں") کرنے سے روزے کا کیا حکم ہے؟*🔍

◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆

*اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎*
حضرت ایک مسئلہ حاضر خدمت ہے زحمت اٹھائیں زید کی طبیعت ٹھیک نہیں اور اب زید کہہ رہا ہے کہ میں روزہ نہیں رہوں گا تو اب اس صورت میں زید یہ کہتا (نیت) ہے کہ اگر میری طبیعت نہیں بگڑی تو میرا روزہ ہے ورنہ نہیں، کیا یہ درست ہے روزہ ہو جائے گا؟
*ا•─────────────────────•*
*سائل؛ محمد سلیمان رضا صدیقی، باڑ میڑ راجستھان*
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆

*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب ۔۔۔* 
*اس طرح نیت کرنے سے روزہ نہیں ہوگا، یہ نیت صحیح نہیں ہے، ہاں اگر زید نے ضحوہ کبری سے پہلے روزہ میں رہنے کی نیت کر لی اور کوئی وجہ مانع صوم نہ پایا گیا تھا تو روزہ ہو جائیگا ورنہ نہیں*

*📃حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں ؛* 
🔍یوں نیّت کی کہ کل کہیں دعوت ہوئی تو روزہ نہیں ،اور نہ ہوئی تو روزہ ہے یہ نیّت صحیح نہیں ، بہرحال وہ روزہ دار نہیں 
*(📕بحوالہ؛ ’’الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصوم، الباب الأول في تعریفہ۔۔۔ إلخ، ج۱، ص۱۹۵- حوالہ؛ بہار شریعت جلد اول حصہ پنجم)*

*📝 اگر زید بیمار ہے،مرض بڑھ جانے یا جلد صحت یاب نہ ہونے کا غالب گمان ہے تو زید کو شریعت مطہرہ رخصت دیتی ہے کہ زید اس دن روزہ نہ رکھے بعد میں اسکی قضا کریں غالب گمان مطلب یہ نہیں کہ معمولی سا وہم ہو بلکہ یہ کہ مرض کی ظاہر نشانی پائی جائے یا زید کا ذاتی تجربہ ہو یا کوئی مسلمان تجربہ کار غیر فاسق ڈاکٹر نے روزہ نہ رکھنے کی صلاح دی ہو!* 

*📄حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں ؛* 
مریض کو مرض بڑھ جانے یا دیر میں اچھا ہونے یا تندرست کو بیمار ہو جانے کا گمان غالب ہو یا خادم و خادمہ کو ناقابل برداشت ضعف کا غالب گمان ہو تو ان سب کو اجازت ہے کہ اس دن روزہ نہ رکھیں - ان صورتوں میں غالب گمان کی قید ہے محض وہم ناکافی ہے۔ غالب گمان کی تین صورتیں ہیں ۔اس کی ظاہر نشانی پائی جاتی ہے یا اس شخص کا ذاتی تجربہ ہے یا کسی مسلمان طبیب حاذق مستور یعنی غیر فاسق نے اُس کی خبر دی ہو - آج کل کے اکثر اطبا اگر کافر نہیں تو فاسق ضرور ہیں اور نہ سہی تو حاذق طبیب فی زمانہ نایاب سے ہو رہے ہیں ، ان لوگوں کا کہنا کچھ قابلِ اعتبار نہیں نہ ان کے کہنے پر روزہ افطار کیا جائے۔ ان طبیبوں کو دیکھا جاتا ہے کہ ذرا ذرا سی بیماری میں روزہ کو منع کر دیتے ہیں ، اتنی بھی تمیز نہیں رکھتے کہ کس مرض میں روزہ مُضر ہے کس میں نہیں ۔
*(📘بہار شریعت جلد اول حصہ پنجم)* 

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
*ا•─────────────────────•*
*✒️کتبہ :ابــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
 *رابطہ نمبر ؛ 9167698708*
*ا•─────────────────────•*
الجواب حق و صواب ✅
*محمد شرف الدین رضوی*
*ا•─────────────────────•*
*https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1*
*ا•─────────────────────•*
*۹ رمضان المبارک، ۱۴۴۱ ھجری ،۳ مئی ۲۰۲۰ عیسوی بروز اتوار*
*ا•─────────────────────•*

حالت روزہ میں عورت سے "واٹس ایپ" چیٹنگ میں منی خارج ہوجائے تو روزے کا کیا حکم ہے؟

0 comments
*💚حالت روزہ میں عورت سے "واٹس ایپ" چیٹنگ میں منی خارج ہوجائے تو روزے کا کیا حکم ہے💚*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

سوال______؟؟؟
عورت کے ساتھ روزہ کی حالت میں WhatsApp پر چیٹ کر رہا تھا اور منی خارج ہوئی تو روزے کا کیا حکم ہے_____؟؟
*(ذاکر اشرفی)*
 ا_________(🤎)___________
*السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ؛*
*الجواب بعون الملک الوہاب؛* 
مذکورہ صورت میں روزہ نہیں ٹوٹا 

صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں : 
بوسہ لیا مگر انزال نہ ہوا تو روزہ نہیں ٹوٹا۔ یوہیں عورت کی طرف بلکہ اس کی شرم گاہ کی طرف نظر کی مگر ہاتھ نہ لگایا اور انزال ہوگیا، اگرچہ بار بار نظر کرنے یا جماع وغیرہ کے خیال کرنے سے انزال ہوا، اگرچہ دیر تک خیال جمانے سے ایسا ہوا ہو ان سب صورتوں میں روزہ نہیں ٹوٹا۔

*(📘بحوالہ؛ ’’الجوہرۃ النیرۃ‘‘، کتاب الصوم، ص۱۷۸۔ و ’’الدرالمختار‘‘)*

 *(📗کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ، ج۳،) ص۴۲۱۔ حوالہ؛ بہار شریعت جلد اول حصہ پنجم، ان چیزوں کا بیان جن سے روزہ نہیں جاتا)*

*والله اعلم ورسولہ اعلم عزوجل و صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم؛*
 ا_________(🧡)__________
*کتبــــہ؛*
*ابوحنیفہ محمد اکبر اشرفی رضوی مانخورد ممبئ انڈیا؛*
*مورخہ؛1/5/2020)*
*❣الحلقةالعلمیہ گروپ❣*
*رابطہ؛📞9167698708)*
ا________(❣)___________
*📌المشتـــہر؛فضل کبیر📌*
*منجانب؛منتظمین الحـــلقةالعـــلمیہ گروپ؛ محمد عقیـــل احمد قــــادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(❣)___________

کیا سگریٹ پینا حرام ہے؟

0 comments
🔎 *کیا سگریٹ🚬 پینا حرام ہے؟*🔍
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆

*اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎*
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مفتیان شرح متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا بیڑی یا سگریٹ پینا حرام ہے؟ 
مدلل جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع عنایت کریں 
*ا•─────────────────────•*
*سائل؛ محمد مدثر رضا انصاری امبیڈکر نگر*
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆

*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب ۔۔۔جس طرح تمباکو اور حقہ کا ایک حکم ہے اسی طرح سگریٹ اور حقہ کا بھی ایک ہی حکم ہوگا جیسا وہ حرام ہے یہ بھی حرام ہے اور جیسا وہ جائز ہے یہ بھی جائز ہے، بدبو ہے تو با کراہت ورنہ بلا کراہت۔* 
 سگریٹ میں بھی کوئی جرم منہ میں باقی نہیں رہتا اور اس کا تغیّر کلیوں سے فوراً زائل ہوجاتا ہے۔۔۔ 
 رہا یہ کہ حقہ کے حکم میں ہے تو حقہ کا کیا حکم ہے۔۔؟ تو حقہ کا دم لگانا جس سے آنکھیں چڑھ جاتی ہو حواس صحیح نہیں رہتے ہو حرام ہے اور کثیف اور بدبو رکھا جائے تو مکروہ تنزیہی، جیسے کچا لہسن اور پیاز، ورنہ مباح خالص ہے۔

*(📕ماخوذ از : العطایا النبویة في الفتاوى الرضویة، ج ۲۴ ، ص ۵۵۴, ۵۵۶ ، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور)* 

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
*ا•─────────────────────•*
*✒️کتبہ :ابــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*فخر ازہر گروپ*
 *رابطہ نمبر ؛ 9167698708*
*ا•─────────────────────•*
*https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1*
*ا•─────────────────────•*
*۵ رمضان المبارک، ۱۴۴۱ ھجری ، بروز بدھ*
*ا•─────────────────────•*