🔎 *عورت کفر بک دے تو کیا حکم ہے؟*🔍
https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆
*السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ*
کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلے میں ہندہ نے بھول سے کسی کفریہ کلمہ والے گانے پر ویڈیو بنالی ! جس میں (استغفر الله) الفاظ کچھ یوں تھے ۔۔۔۔۔ "تجھ کو خدا مانا"۔۔۔۔بعد جب اسے کسی نے بتایا کہ یہ تو کفریہ کلمات ہیں۔۔۔۔۔ تو اس نے وہ والا ویڈیو ڈیلٹ بھی کر دیا کہ اس سے یہ بھول سے ہو گئی تھی ۔۔۔۔اور ہندہ شادی شدہ ہےتو اس پر شریعت کی جانب سے کیا حکم نافذ ہوگا۔۔۔
کیا اس کو اعلانیہ توبہ کرنی پڑے گی یا تجدید ایمان و نکاح؟
*ا•─────────────────────•*
*سائل؛ رضوان۔۔۔۔ گجرات*
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆
*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوہاب ۔۔۔*
اول یہ کہ اس طرح ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر عام کرنا خود کی نمائش کرنا حرام اشد حرام ہے، عورتوں کو پردے کا حکم ہے نہ کہ سوشل میڈیا پر اپنی آوازیں اور دیگر اعضاء کا نمائشیں کریں , یہ کفریہ ویڈیو ہی نہیں بلکہ تمام ویڈیو کو جو مانع شرع ہو سوشل میڈیا پر سے ڈلیٹ کرنا لازمی ہے اور آئندہ کے دل سے توبہ کریں دوبارہ کبھی اس طرح کی حرکتیں نہ کریں
📝دوم یہ کہ مذکورہ بالا جملہ کفر ہے
شیخ طریقت امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ اسی طرح کے ایک کفریہ گانے کے متعلق فرماتے ہیں !
*گانا} (ہا ئے! تجھے چاہیں گے ،اپنا خدا بنائیں گے)*
🔍اس میں اللہ عزوجل کے سوا کسی اور کو خدا بنانے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے جو کہ صریح کفر ہے۔
*(📕حوالہ؛ کفریات کلمات کے بارے میں سوال جواب، ص ۵۱۳ مطبوعہ دعوت اسلامی)*
*📄اگرچہ بھول میں کلمہ کفر بکا یا جہالت کی وجہ سے کلمہ کفر سرزد ہوا متکلم کو بتایا گیا متکلم بلا چوں چرا کہ غلطی کو مان لیا اور کہی ہوئی بات پہ ندامت کا اظہار کیا ہے، ویڈیو کو ڈلیٹ بھی کیا، تب تو حکم کفر نہیں لگیگا، پھر احوط یہی ہے کہ تجدید ایمان کرے، البتہ ہندہ توبہ کریں اور جس کفر سے توبہ مقصود ہے وہ اسی وقت مقبول ہوگی جبکہ وہ اس کفر کو کفر تسلیم کرتی ہو اور دل میں اس کفر سے نفرت و بیزاری بھی ہو۔ جو کفر سرزد ہوا توبہ میں اس کاتذکرہ بھی ہو ۔مثلا ؛ ہندہ سے جو کفر سرزد ہوا ہے تو یوں کہے :''یااللہ عزوجل!میں نے جو ویڈیو میں کفریہ کلمہ بکی ہے اس کفر سے توبہ کرتی ہوں۔ لآ الہ الا اللہ محمد رسول اللہﷺ (اللہ عزوجل کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں محمد ﷺ اللہ عزوجل کے رسول ہیں )'' اس طرح مخصوص کفر سے توبہ بھی ہو گئی اور تجدید ایمان بھی۔ اگر معاذاللہ عزوجل کئی کفریات بکے ہو اور یاد نہ ہو کہ کیا کیا بکا ہے تو یوں کہے:''یااللہ عزوجل!مجھ سے جو جو کفریات صادر ہوئے ہیں میں ان سب سے توبہ کرتی ہوں۔ پھر کلمہ پڑھ لے،*
*📝صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:*
کہنا کچھ چاہتا تھا اور زبان سے کفر کی بات نکل گئی تو کافر نہ ہوا یعنی جبکہ اس امر سے اظہار نفرت کرے کہ سننے والوں کو بھی معلوم ہو جائے کہ غلطی سے یہ لفظ نکلا ہے اور اگر بات کی پچ کی (کی ہوئی بات پر اَڑا رہا) تو اب کافر ہو گیا کہ کفر کی تائید کرتا ہے۔
*(📙بحوالہ ؛ ردالمحتار کتاب الجھاد،باب المرتد،مطلب: الأسلام یکون بالفصل۔۔۔إلخ،ج۶،ص۳۵۳۔ حوالہ؛ بہار شریعت جلد دوم حصہ نہم مرتد کا بیان)*
رہی بات نکاح کی تو۔۔ ہندہ اپنے شوہر کے نکاح سے نہیں نکلی، عورت سے اگر کفر سرزد بھی ہو بھی جائے تو اپنے شوہر کے ہی نکاح میں رہتی ہے اب اسی پر فتویٰ ہے البتہ اپنے شوہر ہی سے احتیاطاً تجدید نکاح کریں، علماء کرام نے عورت کے مرتد ہوجانے سے نکاح فسخ نہ ہونے کا فتوی دیا ہے تاکہ معصیت اور شوہر سے چھٹکارہ پانے کے حیلہ کا دروازہ بالکل بند ہوجائے
*(📕ماخوذ از؛ فتاویٰ فیض الرسول، مجلس شرعی کے فیصلے)*
*📝امام اہلسنت عليہ الرحمہ کی بارگاہ میں مرتدہ کے متعلق سوال ہوا، آپ ارشاد فرماتے ہیں:*
🔎"ہندہ نے پہلا فقرہ کہا ہو خواہ دوسرا ہر طرح اس کا ایمان جاتا رہا
کہ اس نے شرع مطہرہ کی توہین کی مگر ہندہ نکاح سے نہ نکلی ، نہ اسے روا ہے کہ بعد اسلام کسی دوسرے سے نکاح کر لے۔ ہاں(چونکہ وہ اپنے ارتداد کے سبب اپنے شوہر پر حرام ہو چکی ہے لہذا) بعد اسلام سابقہ شوہر ہی سے تجدید نکاح پر مجبور کی جائے گی۔"
*(📗حوالہ ؛ فتاوی رضویہ جلد ۱۲ ص ۲۶۳ ،مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور)*
*📝اور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:*
🔍عورت مرتد ہوگئی پھر اسلام لائی تو شوہرِ اول سے نکاح کرنے پر مجبور کی جائے گی یہ نہیں ہو سکتا ہے کہ دوسرے سے نکاح کرے اسی پر فتوی ہے۔
*(📘بحوالہ : الدرالمختار‘‘،کتاب الجھاد، باب المرتد،ج۶،ص ۳۸۷ ، حوالہ؛ بہار شریعت جلد دوم حصہ نہم مرتد کا بیان)*
*📄تجدید نکاح کا معنی ہے نئے مہر سے نیا نکاح کرنا اس کیلئے لوگوں کو اکٹھا کرنا ضروری نہیں نکاح نام ہے ایجاب و قبول کا ہاں بوقت نکاح بطور گواہ کم ازکم دو مرد مسلمان یا ایک مرد مسلمان اور دو مسلمان عورتوں کا حاضر ہونا لازمی ہے خطبۂ نکاح شرط نہیں بلکہ مستحب ہے خطبہ یاد نہ ہو تو اعوذ باللہ اور بسم ﷲ شریف کے بعد سورۂ فاتحہ بھی پڑھ سکتے ہیں ۔کم ازکم دس درہم یعنی دو تولہ ساڑھے سات ماشہ چاندی (موجودہ وزن کے حساب سے ۳۰ گرام ۶۱۸ ملی گرام چاندی ) یا اس کی رقم مہر واجب ہے تو اب مذکورہ گواہوں کی موجودگی میں شوہر ''ایجاب'' کریں یعنی عورت سے کہے:'' میں نے ______ روپے مہر کے بدلے آپ سے نکاح کیا ''عورت کہے :'' میں نے قبول کیا ۔''نکاح ہو گیا ۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ عورت ہی خطبہ یا سورۂ فاتحہ پڑھ کر''ایجاب'' کرے اور مرد کہے:''میں نے قبول کیا ''، نکاح ہوگیا،* بعد نکاح اگر عورت چاہے تو مہر معاف بھی کر سکتی ہے ۔ مگر مرد بلاحاجت شرعی عورت سے مہر معاف کرنے کا سوال نہ کرے
*(📙حوالہ کفریات کلمات کے بارے میں سوال جواب، ص ۶۲۲ ، ۶۲۳ مطبوعہ دعوت اسلامی)*
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
*ا•─────────────────────•*
*✒️کتبہ :ابــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*رابطہ نمبر ؛ 9167698708*
*ا•─────────────────────•*
الجواب صحیح ✅✅✅
ماشاءاللہ اللہ تعالٰی
بہت پیچیدہ فقرہ کے ساتھ زیر قلم لاکر قلم بند کیا ہے
بارک اللہ تعالٰی فی علمک و حیاتک و مرامک و عملک
*مفتی عبد الوہاب رضوی اشرفی صاحب قبلہ ، خطیب و امام شاہی جمعہ مسجد احمدآباد*
*ا•─────────────────────•*
الجواب صحیح✅✅✅
*حضرت علامہ مفتی محمد شرف الدین رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی شیخ الحدیث دارالعلوم قادریہ حبیبیہ فیل خانہ ہوڑہ کلکتہ؛*
*ا•─────────────────────•*
الجواب صحیح✅✅✅
*فقیر محمد شہروز عالم اکرمی عفی عنہ کلکتہ*
*ا•─────────────────────•*
*۱۸ شعبان المعظم، ۱۴۴۱ ھجری ،۱۳ اپریل ۲۰۲۰ عیسوی بروز پیر*
*ا•─────────────────────•*
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔