جمعہ، 10 اپریل، 2020

کیا ناک سے خون نکلنے سے روزہ ٹوٹ جائے گا؟

0 comments
*🍑کیا ناک سے خون نکلنے سے روزہ ٹوٹ جائے گا؟🍏* 
https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1

اَلسَّلَامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
سوال؛ اگر ناک سے خون آجاے تو روزہ رہیگا یا ٹوٹ جائے گا؟
*🔸سائلہ؛ عائشہ فاطمہ، حیدرآباد تلنگانہ🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*

*ناک سے خون باہر کی طرف نکلا یا اندر کی طرف خون نکل کر حلق تک پہنچا، مگر حلق سے نیچے نہ اُترا تو ان سب صورتوں میں روزہ نہ گیا ؛ اور خون نکل کر حلق سے نیچے اُترا اور خون کا مزہ حلق میں محسوس ہوا تو ان سب صورتوں میں روزہ جاتا رہا، اسکی قضا واجب ہے اور اگر کم تھا اور مزہ محسوس نہ ہوا، تو روزہ نہیں گیا* 

*📑صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:* 
دانتوں سے خون نکل کر حلق تک پہنچا، مگر حلق سے نیچے نہ اُترا تو ان سب صورتوں  میں روزہ نہ گیا
دانتوں سے خون نکل کر حلق سے نیچے اُترا اور خون تھوک سے زیادہ یا برابر تھا یا کم تھا، مگر اس کا مزہ حلق میں محسوس ہوا تو ان سب صورتوں میں روزہ جاتا رہا اور اگر کم تھا اور مزہ بھی محسوس نہ ہوا، تو نہیں گیا 
*( 📚بہار شریعت جلد اول حصہ پنجم صفحہ نمبر ۹۸۳ ، ۹۸۶ مطبوعہ المکتبۃ المدینۃ )*

*🌹واللّٰه تعالیٰ اعلم 🌹*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*مــــــحــــــــمد اکـــــــــــــبر انــــــصاری مانخورد ممبئی*
*🗓 ۱۴ شعبان المعظم ۱۴۴۱؁ھ*
📌📌📌📌📌📌📌📌📌
*🔸حدیث نبوی ﷺ (خواتین گروپ) ⇩⇩🔸* *https://wa.me/+919167698708*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✅ الجواب صحیح والمجیب نجیح, محمد شرف الدین رضوی*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح, سید فیضان القادری*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث وخواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔