💧
*وضو کے چھینٹے برتن میں پڑ جائے تو پانی مستعمل ہوگا یا نہیں؟*💦
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆
*السلام عليكم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
میرا سوال۔ہے میرے گھر پانی نہیں آتا تو اگر میں ایک برتن میں پانی لیکر وضو کروں اور اس برتن میں وضو کے چھینٹے چلے جائے تو وہ پانی مستعمل ہوجائے گا؟
کیا اس پانی سے وضو نہیں کر سکتے ہیں ،مجبوری کے تحت وضو ہوسکتا ہے ؟ جیسا کے لوٹا نہیں ہے دوسرے برتن میں اور وہ برتن بڑے منہ کا ہو تو اس میں وضو کرتے وقت چھینٹا جائے گا، اس صورت میں کیا کرے؟
اور ڈرام میں پانی ہے اگر وہ پانی بھر لیا اور اسکو ڈھانپنا بھول گئے
اور فجر میں اسی پانی سے وضو کر لیے تو وضو ہوجائے گا یا نہیں؟
*ا•─────────────────────•*
*سائلہ؛ روبینہ انصاری، بینگلور*
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆
*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوہاب ۔۔۔* صورت مسئولہ میں وہ پانی مستعمل نہیں ہوگا۔آپ نے فرمایا ہے کہ وضو کے چھینٹے پانی میں پڑ جاتے ہیں، تو اگر یہ چھینٹیں برتن میں موجود پانی سے زیادہ ہیں تو یہ مستعمل ہوگا ورنہ نہیں
*📝حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں :*
مستعمل پانی اگر اچھے پانی میں مل جائے مثلاً وُضو یا غُسل کرتے وقت قطرے لوٹے یا گھڑے میں ٹپکے، تو اگر اچھا پانی زِیادہ ہے تویہ وُضو اورغُسل کے کام کا ہے ورنہ سب بے کار ہوگیا۔
*(📕بحوالہ؛ الفتاوی الرضویۃ‘، ج۲، ص۲۲۰۔ حوالہ؛ بہار شریعت جلد اول حصہ دوم)*
اور اگر پانی بڑے برتن میں ہے کہ نہ ہی اسے جھکا سکتا ہے اور نہ ہی وہاں کوئی چھوٹا برتن موجود ہے کہ اس سے نکال سکے تو بضرورت ہاتھ ڈالنے کی اجازت ہے،
*📝حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں :*
اگر بضرورت ہاتھ پانی میں ڈالا جیسے پانی بڑے برتن میں ہے کہ اسے جھکا نہیں سکتا، نہ کوئی چھوٹا برتن ہے کہ اس سے نکالے تو ایسی صورت میں بقدرِ ضرورت ہاتھ پانی میں ڈال کر اس سے پانی نکالے یا کوئیں میں رسّی ڈول گِر گیا اور بے گُھسے نہیں نکل سکتا اَور پانی بھی نہیں کہ ہاتھ پاؤ ں دھو کر گُھسے، تو اس صورت میں اگر پاؤں ڈال کر ڈول رسّی نکالے گا مُستَعمَل نہ ہوگا ان مسئلوں سے بہت کم لوگ واقف ہیں خیال رکھنا چاہیے۔
*(📗بحوالہ؛ الفتاوی الرضویۃ‘‘، ج۲، ص۱۱۷۔حوالہ : بہار شریعت جلد اول حصہ دوم)*
ڈرام کے پانی سے وضو ہوجائے گا
محض شک کی بنیاد پر پانی ناپاک یا مستعمل نہ ہوگا
📝فقہ کا قاعدہ ہے۔۔"الیقین لا یزول بالشک"
یقین شک سے زائل نہیں ہوتا
*(📘اصول الشاشی)*
*📝حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں :*
چھوٹے چھوٹے گڑھوں میں پانی ہے اور اس میں نَجاست پڑنا معلوم نہیں تو اس سے وُضو جائز ہے۔
*(📙بحوالہ؛ الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الطہارۃ، الباب الثالث، الفصل الثاني، ج۱، ص۲۵۔حوالہ : بہار شریعت جلد اول حصہ دوم)*
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
*ا•─────────────────────•*
*✒️کتبہ :ابــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*حدیث نبوی ﷺ (خواتین گروپ)*
*رابطہ نمبر ؛ 9167698708*
۱۸ شعبان المعظم
۱۴۴۱ ھجری
*ا•─────────────────────•*
الجواب صحیح، ✅✅✅
بہت عمدہ لکھا ہے
بارک اللہ تعالٰی فی علمک و حیاتک و مرامک و عملک ،بفضلہ و بتوسل نبی ﷺ
*محمد عبد الوہاب رضوی اشرفی*
*ا•─────────────────────•*
الجواب صحیح،✅✅✅
*سید فیضان القادری، بنارس*
*ا•─────────────────────•*
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔