🔎 *غسل جنابت میں زیادہ سے زیادہ کتنی تاخیر کر سکتے ہے؟*🔍
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆
*اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ*
کیا فرماتے ہیں علمائے دین شرع متین اس مسئلے میں ہندہ پر غسل جنابت فرض تھی تب بھی غسل جنابت نہیں کی نماز فجر بھی قضاء ہوگئی ہندہ پر شرعی حکم کیا ہے اور غسل جنابت میں زیادہ سے زیادہ کتنی تاخیر کر سکتے ہے؟
*ا•─────────────────────•*
*سائلہ؛ مدثرہ بانو، آزاد کشمیر پاکستان*
◆ ــــــــــــــــــــ▪ 📝 ▪ــــــــــــــــــــ ◆
*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب ۔۔۔*
🔍قصداً بلا عذر شرعی نماز قضاء کرنا حرام ہے،
📌اللہ تعالی فرماتا ہے؛
*فَوَیْلٌ لِّلْمُصَلِّیْنَۙ ، الَّذِیْنَ هُمْ عَنْ صَلَاتِهِمْ سَاهُوْنَۙ (سورۃ الماعون آیت ٤ /٥)*
"ترجمہ؛ تو ان نمازیوں کے لئے خرابی ہے جو اپنی نماز سے غافل ہیں"
📃نماز میں غفلت کی ایک صورت یہ بھی ہے کہ نماز کو بلا عذر شرعی قضاء کر دینا ، اور غسل کرنے میں زیادہ سے زیادہ تاخیر نماز کا وقت ختم ہونے سے پہلے ہے اتنا پہلے کہ وقت ختم ہونے سے پہلے غسل کرکے نماز ادا کرلیں
*📝صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: جس پر غُسل واجب ہے اسے چاہیے کہ نہانے میں تاخیر نہ کرے ،حدیث میں ہے جس گھر میں جنب ہو اس میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے*
(📕بحوالہ الدرالمختار‘‘ و’’ردالمحتار‘‘، کتاب الطہارۃ، مطلب في رطوبۃ الفرج، ج۱، ص۳۳۷)
*اور اگر اتنی دیر کر چکا کہ نماز کا آخر وقت آگیا تو اب فوراً نہانا فرض ہے، اب تاخیر کرے گا تو گنہگار ہوگا*
(📘حوالہ: بہار شریعت جلد اول حصہ دوم ، باب غسل کن چیزوں سے فرض ہوتا ہے مطبوعہ المکتبۃ المدینۃ)
*(البتہ ہندہ توبہ کریں اور فوراً غسل کرکے نماز قضاء پڑھیں اور آئندہ سے یہ غلطی نہ دہرانے کا دل میں عہد کر لیں)*
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
*ا•─────────────────────•*
*✒️کتبہ :ابــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*رابطہ نمبر ؛ 9167698708*
*ا•─────────────────────•*
١٣ ذو القعدہ ١٤١٤ھ ، مطابق ٥ جولائی ٠٢٠٢ء
*ا•─────────────────────•*
*حدیث نبوی ﷺ (خواتین) گروپ*
*ا•─────────────────────•*
*https://akbarashrafi.blogspot.com/?m=1*
*ا•─────────────────────•*
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔