*🌹بیوی سے کہا بغیر اجازت اپنے "ماں باپ بھائی بہن " سے فون پر بات کی تو تجھے طلاق،اس بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟ 🥀*
السلام عليكم ورحمةالله وبركاته
سوال زید نے اپنی بیوی ہندہ سے کہا کہ اگر تم نے میری اجازت کے بغیر اپنے ماں باپ بھائی بہن سے فون پر بات کی یا ان کے گھر گئی تو طلاق
اس کے بعد بیوی ہندہ نے ان میں سے کسی کے ساتھ بات بھی کی اور ان میں سے کسی کے گھر بھی گئی تو کیا اس صورت میں طلاق واقع ہوئی یا نہیں اگر ہوئی تو کونسی طلاق اور اس کا حل کیا ؟قرآن و حدیث کی روشنی میں تفصیلی جواب عطا فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی
*🔸سائل: وقار رضا نوری، بارہ بنکی یوپی🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب* صورت مسئولہ میں شوہر نے ہندہ کے ماں باپ بھائی بہن سے فون پر بغیر اجازت بات کرنے پر یا انکے گھر جانے پر طلاق کو معلق کیا
اب ہندہ ان میں سے کسی سے بھی بغیر اجازت شوہر فون پر بات کی یا ان میں سے کسی کے بھی گھر بغیر اجازت شوہر گئی تو ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی،
اور اگر شوہر سے اجازت لے کر ان میں سے کسی سے بات کی یا ان میں سے کسی کے گھر گئی تو طلاق واقع نہیں ہوگی
📑صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
عورت سے کہا اگر تو فلاں کے گھر میں گئی یا تو نے فلاں سے بات کی تو تجھ کو طلاق ہے عورت اُس کے گھر گئی تو طلاق ہوگئی دوبارہ پھر گئی تو اب واقع نہ ہوگی کہ اب تعلیق کا حکم باقی نہیں مگر جب کبھی یا جب جب یا ہر بار کے لفظ سے تعلیق کی ہے تو ایک دوبار پر تعلیق ختم نہ ہوگی بلکہ تین بارمیں تین طلاقیں واقع ہونگی،
📌 زید عدت کے اندر رجوع کر سکتا ہے ،رجعت کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ کسی لفظ سے رجعت کرے اور رجعت پر دو عادل شخصوں کو گواہ کرے اور عورت کو بھی اس کی خبر کر دے کہ عدّت کے بعد کسی اور سے نکاح نہ کرلے اور اگر کرلیا تو تفریق کردی جائے اگرچہ دخول کر چکا ہو کہ یہ نکاح نہ ہوا۔ اور اگر قول سے رجعت کی مگر گواہ نہ کیے یا گواہ بھی کیے مگر عورت کو خبر نہ کی تو مکروہ خلافِ سنت ہے مگر رجعت ہو جائے گی۔ اور اگر فعل سے رجعت کی مثلاً اُس سے وطی کی یا شہوت کے ساتھ بوسہ لیا یا اُس کی شرمگاہ کی طرف نظر کی تو رجعت ہو گئی مگر مکروہ ہے۔ اُسے چاہیے کہ پھر گواہوں کے سامنے رجعت کے الفاظ کہے، رجعت کے الفاظ یہ ہیں میں نے تجھ سے رجعت کی یا اپنی زوجہ سے رجعت کی یا تجھ کو واپس لیا۔ یا روک لیا یہ سب صریح الفاظ ہیں کہ اِن میں بِلا نیت بھی رجعت ہو جائیگی۔ یا کہا تو میرے نزدیک ویسی ہی ہے جیسی تھی یا تو میری عورت ہے تو اگر بہ نیت رجعت یہ الفاظ کہے ہوگئی ورنہ نہیں اور نکاح کے الفاظ سے بھی رجعت ہو جاتی ہے۔
🔎اگر زید عدت کے اندر رجوع نہ کیا اور عدت گزر گئی تو نکاح جدید کریں رجوع نہیں کرسکتا
*( 📚ماخوذ از؛ بہار شریعت، جلد دوم ح ۸ )*
*🌹واللّٰه تعالیٰ اعلم 🌹*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*محمد اکبر انصاری مانخورد ممبئی*
*🗓 ۸ مارچ ٠٢٠٢ء مطابق ۱۲ رجب المرجب ۱۴۴۱ھ بروز اتوار*
https://wa.me/+919167698708
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*🔸جامعہ گلشن فاطمہ للبنات گروپ🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث وخواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔