*🌹جمعہ سے پہلے فجر کی قضا پڑھنے کا مسئلہ؛🌹*
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
؟ مسئلہ جو لوگ فجر کی نماز جمعہ میں اداکرتےہیں انکے بارے میں کیا حکم ہے
*سائل اکرم علی بلرام پور*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*وَعَلَیْکُمْ اَلسَلامُ وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ*
*الجـوابـــ بعـون المـلـک الـوھـابــــــ"*
قال اللہ تعالی فی القرآن المجید:
(فَوَيْلٌ لِّلْمُصَلِّيْنَ۠, الَّذِيْنَ هُمْ عَنْ صَلَاتِهِمْ سَاهُوْنَ)
*ترجمہ ::"خرابی ان نمازیوں کے لیے جو اپنی نماز سے بے خبر ہیں ، وقت گزار کر پڑھنے اٹھتے ہیں "*
*📗(پ۳۰، سورۃ الماعون: ۴،۵)*
جہنم میں ایک وادی ہے ،جس کی سختی سے جہنم بھی پناہ مانگتا ہے، اس کا نام ’’ویل‘‘ ہے، قصداً نماز قضا کرنے والے اس کے مستحق ہیں
*جو قصداً اگرچہ ایک وقت کی بھی نماز ترک کریں وہ فاسق ہے،*
اللہ عزوجل کی بارگاہ میں رجوع کریں، صدق دل سے توبہ کریں
اور آئندہ بلا عذر شرعی قضا نہ کرنے کا عہد کریں،
*📘(عامہ کتب فقہ و فتاویٰ)*
قضا کے لیے کوئی وقت معین نہیں عمر میں جب پڑھے گا بریٔ الذّمہ ہو جائے گا مگر طلوع و غروب اور زوال کے وقت کہ ان وقتوں میں نماز جائز نہیں ، سوتے میں یا بھولے سے نماز قضا ہوگئی تو اس کی قضا پڑھنی فرض ہے، البتہ قضا کا گناہ اس پر نہیں مگر بیدار ہونے اور یاد آنے پر اگر وقت مکروہ نہ ہو تو اُسی وقت پڑھ لے تاخیر مکروہ ہے، کہ حدیث مبارکہ میں ہے:
’’جو نماز سے بھول جائے یا سو جائے تو یاد آنے پر پڑھ لے کہ وہی اس کا وقت ہے۔‘‘
مگر دخول وقت کے بعد سو گیا پھر وقت نکل گیا تو قطعاً گنہگار ہوا جب کہ جاگنے پر صحیح اعتماد یا جگانے والا موجود نہ ہو بلکہ فجر میں دخول وقت سے پہلے بھی سونے کی اجازت نہیں ہوسکتی جب کہ اکثر حصہ رات کا جاگنے میں گزرا اور ظن ہے کہ اب سو گیا تو وقت میں آنکھ نہ کھلے گی
صاحب ترتیب سے جمعہ کے دن فجر کی نماز قضا ہوگئی اگر فجر پڑھ کر جمعہ میں شریک ہوسکتا ہے تو فرض ہے کہ پہلے فجر پڑھے اگرچہ خطبہ ہوتا ہو اور اگر جمعہ نہ ملے گا مگر ظہر کا وقت باقی رہے گا جب بھی فجر پڑھ کر ظہر پڑھے اور اگر ایسا ہے کہ فجر پڑھنے میں جمعہ بھی جاتا رہے گا اور جمعہ کے ساتھ وقت بھی ختم ہو جائے گا تو جمعہ پڑھ لے پھر فجر پڑھے اس صورت میں ترتیب ساقط ہے۔
نوٹ : (غیر صاحب ترتیب کے لیے ترتیب ساقط،)
*📙(بہار شریعت، جلد اول، ح ۴)*
*والله تعالیٰ اعلم بالصواب؛*
گنہگاران امت پر الہی مہر ہو تیری
آمین
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*✍ازقلـــم:-اسیـــر حضـــور اشـــرف العــلــمـاء ابـــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*مورخہ؛ 2 جمادی الآخرۃ 1441ھ*
*رابطہ؛ 9167698708*
*✅لقد صح الجواب 28/ 01/2020 حضرت مفتی ابوالقاسم رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح ، حضرت مفتی محمد اختر علی واجد القادری الحنفی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی، خادم شمس العلما دار الافتاء و القضاء ،جامعہ اسلامیہ میراروڈ ممبئی*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت مولانا محمد امین قادری رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی' دیوان بازار مراداباد یوپی الہند*
*✅الجواب صحیح*
*حضرت مولانا سید فیضان القادری صاحب قبلہ مد ظلہ العالی بنارس*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت مفتى محمد مشیر اسد رشیدی امجدی صاحب قبلہ مدظلہ العالی جنتا ہاٹ آسجہ موبیہ تھانہ بائسی ضلع پورنیہ {بہار}*
*♦فــخــر ازھـــر فقــہــى گــروپ♦*
*شــامــل هــونـــے كــے ليـــے رابطـــــه فـــــرمــــائيـــــں*👇👇👇👇
*https://wa.me/919455005223*
*https://t.me/Fakhr_e_Azhar*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*المشتــہر؛*
*اسيــرتـاج الشـر يعــه خـاكسـار*
*غــــلام احمــــد رضــــا نــــــورى*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆